جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے مضافات پانتھہ چوک تصادم میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسند لشکرِ طیبہ سے وابستہ تھے جن میں سے ایک عسکرہت پسند گزشتہ ڈیڑھ برس سے سرگرم تھا جبکہ دو عسکریت پسندوں کی پولیس نے کوئی جانکاری نہیں دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں مقامی عسکریت پسند ہیں اور پانپور قصبہ کے رہنے والے تھے۔
سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے میڈیا کو بتایا 'یہ تینوں عسکریت پسند سنیچر کی دیر رات گئے موٹر سائیکل پر سوار تھے اور پانتھہ چوک شاہراہ پر موجود سکیورٹی فورسز پر گولیاں چلا کر فرار ہونے کی کوشش کی'۔
ڈی جی پی دلباغ سنگھ کا بیان ان کا کا کہنا ہے 'سکیورٹی فورسز نے ان کا تعاقب کیا جس دوران یہ ایک مقامی بستی میں جا کر چھپ گئے۔ تصادم کے دوران تینوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ پولیس کے ایک ایس او جی اسسٹنٹ سب انسپکٹر بابو رام بھی ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے
گمشدگی کا عالمی دن اور 80 سالہ بوڑھی خاتون کی فریاد
دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ جائے مقام پر عسکریت ہسندوں سے ایک اے کے 47 برآمد ہوئی ہے۔
مہلوک عسکریت ہسندوں میں سے ایک گزشتہ ڈیڑھ برس سے سرگرم تھا جبکہ دیگر دو عسکریت پسندوں کی جانکاری انہوں نہیں بتائی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دو مارے گئے نوجوان عسکریت پسند کے معاون تھے۔