سرینگر: جموں وکشمیر میں سرگرم پاکستان کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف اپنا کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے منگل کے روز پاکستانی عسکریت پسند اور دو معاونین کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا۔ تینوں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کی ذیلی شاخ ٹی آر ایف سے وابستہ ہیں۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی عسکریت پسند حبیب اللہ ملک عرف سجاد جھاٹ عرف سیف اللہ عرف نومی ، عرف نومان، عرف لنگڑا عرف علی سجاد عرف عثمان حبیب ، عرف شانی جو کہ پاکستانی پنجاب کے کسور ضلع سے تعلق رکھتا ہے کے خلاف چارج شیٹ پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ عسکریت پسند پونچھ اور راجوری اضلاع میں متعدد عسکریت پسندانہ حملوں میں براہ راست ملوث ہے۔
موصوف ترجمان کے مطابق حبیب اللہ کے علاوہ ہلال یعقوب دیوا عرف سیٹھا صوب اور معصیب فیاض بابا عرف شعیب عرف زرار ساکنان شوپیاں کے خلاف منگل کے روز خصوصی عدالت جموں میں آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت داخل کردہ ضمنی چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا ہے۔این آئی اے کے ذریعے درجہ شدہ کیس زیر نمبر (RC-05/2022/NIA/JMU)کی تحقیقات کے بعد 21جون 2022کو ضمنی چارج شیٹ دائر کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کیس مختلف کالعدم عسکریت پسند تنظیموں کے ذریعے سائبر پلیٹ فارمز کے ذریعے خوف و عسکریت پسندی پھیلانے اور جموں وکشمیر میں امن و امان کو خراب کرنے کے متعلق ہے۔این آئی اے بیان کے مطابق ابتک کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ چارج شیٹ میں شامل تینوں نے ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے جموں وکشمیر یوٹی میں سکیورٹی فورسز اور دیگر افراد پر عسکریت پسندانہ حملہ کرنے کی مجرمانہ سازش کی تھی۔
حبیب اللہ ملک پاکستانی عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف کا ایک سرگرم کمانڈر تھا جو کہ لشکر طیبہ کی ایک ذیلی شاخ ہے ، وہ کشمیری نوجوانوں کو جموں وکشمیر میں تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی خاطر لشکر طیبہ (ٹی آر ایف) میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں مصروف تھا۔