سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا: ’’وزیر داخلہ کا سرینگر سے بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کرنا اور نئے میڈیکل کالجوں کا سنگ بنیاد رکھنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ نصف درجن میڈیکل کالجوں کو یو پی اے حکومت نے منظوری دی تھی۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو انتشار میں ڈال دیا گیا ہے۔‘‘
محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’یہ بحران بھارت سرکار کی جانب سے پیدا کیا گیا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے وہ ایسے سطحی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ تاہم اصل مسئلہ کو حل نہیں کر رہے۔ کل جماعتی اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی یقین دہانیوں پر عمل کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا دورہ ہونا چاہیے تھا۔‘‘
خطے کی صورتِحال کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’اعتماد سازی کے اقدامات جیسے کہ 2019 سے جموں و کشمیر کا محاصرہ ختم کرنا، قیدیوں کو رہا کرنا، یہاں کے لوگوں کو ہراساں کرنے کے سلسلے کو ختم کرنا، معیشت کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے سے عوام کو راحت مل سکتی تھی۔‘‘
پی ڈی پی صدر نے مزید کہا: ’’ان کے دورے سے قبل 700 شہریوں کو حراست میں لیکر پی ایس اے کا اطلاق عمل میں لایا گیا، کئی قیدیوں کو کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کر دیا گیا۔ ایسے جابرانہ اقدامات پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید خراب کر دیتے ہیں۔‘‘