وادی کشمیر میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن سے نوجوان گھروں تک محدود ہو گئے ہیں۔ ایسے ہی ایک ہنر مند نوجوان ساحل منظور ہیں جو سرینگر کے قمرواری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ساحل نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھر میں بیٹھ کر اپنے فن کا استعمال کرکے عوام کو عالمی وبا سے بچنے کے لیے جانکاری فراہم کی۔
حالات کی عکس بندی کرنے والا سینڈ آرٹسٹ
ساحل منظور نے گزشتہ برس انتظامیہ کو سرینگر شہر کی فلائی اوور و دیگر عمارتوں کو خوبصورت بنانے کی پیشکش بھی کی تھی۔ تاہم ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
ساحل وادی کے واحد سینڈ آرٹسٹ ہیں اور یہ فن انہوں نے خود ہی یوٹیوب ویڈیوز دیکھ کر سیکھا ہے۔ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد انٹرنیٹ خدمات پر پابندی اور اس کے بعد کورونا وائرس کے چلتے لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ اپنے فن کا مظاہرہ اس طریقے سے نہیں کر پائے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اُمید نہیں چھوڑی اور اس دوران بھی اپنے فن کو بہتر کرنے کے لئے مشق کرتے رہے۔
ساحل کا کہنا ہے کہ "میں اپنے گھر پر ہی محدود تھا۔ کورونا وائرس جیسے ہی وادی میں اپنا شکنجہ کسنے لگا تو میں نے بھی اپنی ذمہ داری سمجھ کر عوام کو بیدار کرنے کے لیے ویڈیوز بنائے اور سوشل میڈیا پر مشتہر کئے۔ میری کوشش کتنی رنگ لائی یہ میں نہیں جانتا لیکن میں نے بس اپنا فرض ادا کیا۔"