اردو

urdu

ETV Bharat / state

'لاک ڈاون سے غریب طبقے کی پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں'

صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مکمل لاک ڈاون کے نفاذ کے فوری امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں غریب طبقے کی پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں۔

صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے

By

Published : Apr 27, 2021, 8:31 PM IST

انہوں نے کہا کہ وادی کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے اور اکثر ہسپتال ایسے ہیں جن میں آکسیجن جنریشن پلانٹ نصب ہیں۔

صوبائی کمشنر نے منگل کو نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا: 'اس میں شک نہیں کہ پابندیوں کو بڑھایا جا رہا ہے لیکن مکمل لاک ڈاون کے منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ غریب طبقہ جن کی روزی روٹی یومیہ مزدوری پر منحصر ہے، کی مشکلیں بڑھ جاتی ہیں۔ تمام پہلوؤں پر نظر رکھنے کے بعد ہی لاک ڈاؤن یا پابندیاں سخت کرنے کے فیصلے لئے جاتے ہیں'۔

ان کا آکسیجن کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا: 'ہمارے ہاں 36 ہسپتالوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹ نصب ہیں۔ یعنی زیادہ تر ہسپتال خودمختار ہیں۔ کچھ ہسپتال ایسے ہیں جن کو آکسیجن سلنڈروں کے ذریعے سپلائی کی جا رہی ہے۔ یہاں ہمیں آکسیجن کی کمی کا سامنا نہیں ہے'۔

دریں اثنا صوبائی کمشنر پی کے پولے نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ کووڈ 19 ویکسین سے متعلق بیشتر غلط فہمیوں کو دور کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'مذہبی، سیاسی اور سماجی لیڈران نے خود ویکسین لگوا کر لوگوں سے کہا ہے کہ ویکسین محفوظ ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات نہیں ہیں۔ یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بھی ویکسین لگوانے کا عمل شروع ہوگا'۔

صوبائی کمشنر نے کہا کہ وادی کشمیر میں فی الوقت مکمل لاک ڈاؤن کے آثار نہیں ہیں لیکن احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'لاک ڈاون کی وجہ سے یومیہ مزدوروں کو پریشانی ہوتی ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نہ صرف کورونا وائرس کو روکنے کی کوشش میں لگی ہے بلکہ غریب طبقے کو بھی سختیوں سے بچانے میں کوشاں ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details