اردو

urdu

ETV Bharat / state

Political Parties on CAG Report سی اے جی رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کی تحقیقات کا مطالبہ

جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے سی اے جی رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کے رد عمل میں کہا: ’’مرکزی سرکار کو اس رپورٹ پر کمیشن قائم کرنی چاہئے جو اس بات کی جانچ کرے کہ یہ دس ہزار کروڑ روپے کہاں خرچ کئے گئے۔‘‘ Political Parties on CAG Report

سی اے جی رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کی تحقیقات کا مطالبہ
سی اے جی رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کی تحقیقات کا مطالبہ

By

Published : Aug 20, 2022, 3:08 PM IST

سرینگر: کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (CAG) نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’یونین ٹیریٹری نے سنہ 2021 میں دس ہزار کروڑ روپے کو استعمال نہیں کیا ہے کیونکہ انتظامیہ نے اس رقم سے متعلق مرکز کو فنڈ کی اسناد پیش نہیں کی ہے۔‘‘CAG on utilization of 10 Thousand Crore worth Funds

سی اے جی رپورٹ میں کیے گئے انکشافات کی تحقیقات کا مطالبہ

کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) نے کہا کہ اسناد پیش نہ کرنے کا مطلب ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے ان فنڈز کو خرچ کرنے کے تفصیلات پوشیدہ رکھی ہیں اور ان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے جنہوں نے اسناد پیش کرنے میں کوتاہی برتی ہے۔ سی اے جی نے اس کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 2019 تک کی 3215 اسناد اور سنہ 2018 تا 2019 کی 1461جبکہ 2019 تا 20 کی 345 اور 2020 تا 21 کی 3215 اسناد مرکز کو پیش نہیں کی گئی ہیں۔CAG on JK Govt utilisation certificates of Funds

اسناد پیش نہ کرنے میں محکمہ تعلیم سر فہرست ہے اور اسکے علاوہ مزید چار محکمہ جات بھی ہیں جن سے یہ لاپروائی ہوئی ہے۔ اس رپوٹ میں ہوشربا خلاصے کے بعد جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتیں انتظامیہ کے خلاف سیخ پا ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ’’یہ رپورٹ انتظامیہ کے دعووں کی پول کھول رہی ہے۔‘‘ سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ آئے روز انتظامیہ کی جانب سے بیانات جاری کئے جارہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں ترقی اور تعمیر ہو رہی ہے لیکن رپوٹ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایل جی انتظامیہ ناکام ہو چکی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے کہا: ’’اگر گزشتہ حکومتوں کے دور میں اس طرح کا معاملہ پیش آتا تو بی جے پی اسے بڑھا چڑھا کر پیش کرتی۔‘‘ ہربخش سنگھ نے فنڈز کے استعمال کی رسید داخل نہ کرائے جانے کو جموں و کشمیر کے مستقبل کے لیے عظیم مالی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا: ’’مستقبل میں جو بجٹ جموں و کشمیر کے لیے تیار ہوگا اُس میں دس ہزار کروڑ کی رقم، جو سی اے جی رپورٹ کے مطابق استعمال میں نہیں لائی گئی، کو کم کیا جائے گا جو یہاں کے لوگوں کے لئے ایک بڑا نقصان ثابت ہوگا۔‘‘

مزید پڑھیں:سی اے جی حکومت میں شفافیت بڑھانے میں مددگار: مودی

سیاسی جماعتوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’محض میٹنگ منعقد کرنے اور تشہیر سے نظام نہیں چلنے والا ہے جبکہ زمینی سطح پر تعمیر و ترقی کے اثبات دکھنے چاہئے۔‘‘ جموں و کشمیر پیپلز کانفرس کے نائب صدر عبدالغنی وکیل نے بتایا کہ ’’مرکزی سرکار کو اس رپورٹ پر کمیشن قائم کرنی چاہئے جو اس بات کی جانچ کرے کہ یہ دس ہزار کروڑ روپے کہاں خرچ کئے گئے۔‘‘ وہیں نو قائم شدہ عام آدمی پارٹی نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details