سرینگر: کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (CAG) نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’یونین ٹیریٹری نے سنہ 2021 میں دس ہزار کروڑ روپے کو استعمال نہیں کیا ہے کیونکہ انتظامیہ نے اس رقم سے متعلق مرکز کو فنڈ کی اسناد پیش نہیں کی ہے۔‘‘CAG on utilization of 10 Thousand Crore worth Funds
کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) نے کہا کہ اسناد پیش نہ کرنے کا مطلب ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے ان فنڈز کو خرچ کرنے کے تفصیلات پوشیدہ رکھی ہیں اور ان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے جنہوں نے اسناد پیش کرنے میں کوتاہی برتی ہے۔ سی اے جی نے اس کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 2019 تک کی 3215 اسناد اور سنہ 2018 تا 2019 کی 1461جبکہ 2019 تا 20 کی 345 اور 2020 تا 21 کی 3215 اسناد مرکز کو پیش نہیں کی گئی ہیں۔CAG on JK Govt utilisation certificates of Funds
اسناد پیش نہ کرنے میں محکمہ تعلیم سر فہرست ہے اور اسکے علاوہ مزید چار محکمہ جات بھی ہیں جن سے یہ لاپروائی ہوئی ہے۔ اس رپوٹ میں ہوشربا خلاصے کے بعد جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتیں انتظامیہ کے خلاف سیخ پا ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ’’یہ رپورٹ انتظامیہ کے دعووں کی پول کھول رہی ہے۔‘‘ سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ آئے روز انتظامیہ کی جانب سے بیانات جاری کئے جارہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں ترقی اور تعمیر ہو رہی ہے لیکن رپوٹ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ایل جی انتظامیہ ناکام ہو چکی ہے۔