جموں وکشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ 31 دسمبر کی آدھی رات سے تمام سرکاری ہسپتالوں اور اسکولوں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات اور تمام موبائل فونز پر ایس ایم ایس خدمات بحال کردی جائیں گی۔
یہ اعلان جموں و کشمیر کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل نے منگل کے روز کیا۔
پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل کی پریس کانفرنس مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے سے چند گھنٹے قبل انٹرنیٹ خدمات اور مواصلاتی رابطوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ متعدد سیاسی رہنماؤں بشمول سابق وزرائے اعلیٰ داکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو نظربند کردیا گیا۔
تاہم 14 اکتوبر کو پوسٹ پیڈ موبائل سروس کو بحال کیا گیا، لیکن پری پیڈ موبائل سروس بدستور معطل ہے۔
مرکز کے زیر انتظام تمام ہسپتالوں اور اسکولوں میں تمام موبائل فون اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سمیت دیگر تمام فونز پر ایس ایم ایس کی خدمات 31 دسمبر کی آدھی رات سے بحال کردی گئیں۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی کے بارے میں کہا کہ انتظامیہ صورتحال کا مستقل جائزہ لے رہی ہے اور مناسب وقت پر ان کی رہائی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 5 سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا گیا جن میں پی ڈی پی کے دو، نیشنل کانفرنس کے 2 اور پیپلز کانفرنس کا ایک رہنما شامل ہیں۔