مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں صحافیوں کا گونمنٹ میڈیکل کالج میں igG ٹیسٹ کیا گیا جس میں میڈیا سے وابستہ درجنوں صحافیوں کے نمونے لیے گئے۔
وادی کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلائو اور صحافیوں کے اس سے متاثرہ ہونے کے پیش نظر کشمیر پریس کلب اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے اشتراک سے صحافیوں کے لیےigG ٹیسٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے چلتے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں درجنوں صحافیوں کے نمونے لیے گئے۔
گورمنٹ میڈیکل کالج کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ حالیہ دنوں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر یہ ٹیسٹنگ عمل میں لائی گئی۔
کشمیر: گورنمنٹ میڈیکل کالج میں صحافیوں کا igG ٹیسٹ انکے مطابق پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی کے دوران صحافی اکثر و بیشتر گھروں سے باہر اور مختلف افراد کے رابطے میں آتے ہیں جس سے انکے وائرس سے متاثر ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
خان نے مزید بتایا کہ igG ٹیسٹنگ ماضی میں کورونا متاثرہ ہونے کی معلومات کے علاوہ اس ٹیسٹنگ کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر کبھی بھی کوئی شخص کورونا سے متاثر ہوا ہوگا تو ممکن ہے کہ صحت یاب ہونے کے بعد اسکے خون میں اینٹی باڈیز پیدا ہوئے ہونگے جو انفیکشن کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس موقعے پر صحافیوں نے ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں کورونا کے بڑھتے کیسز اور سیاسی لیڈران کے متاثرہ پائے جانے سے صحافی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی کیونکہ فیلڈ میں کام کر رہے صحافیوں کا متاثرہ شخص کے رابطے میں آکر کورونا سے متاثر ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
صحافیوں نے مزید کہا کہ igGٹیسٹنگ سے ایک تو صحافیوں کے کورونا تشخیص بھی واضح ہو جائے گی علاوہ ازیں اگر کوئی صحافی ماضی میں کورونا متاثر ہوکر صحت یاب ہوا ہوگا تو وہ دیگر کورونا متاثرین کے لیے ’’پلازما ڈونر‘‘ بھی بن سکتا ہے۔