گزشتہ برس مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پانچ اگست سے کشمیر میں نافذ سخت ترین بندشوں نے وادی میں اقتصادی بحران پیدا کیا۔
ہاوس بوٹ اور شکارہ والے نو مہینوں سے بے روز گار ہیں، اب لاک ڈاؤن نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جھیل ڈل سنسان ہے اور سیاح غایب، نتیجہ یہ کہ ہاوس بوٹ اور شکارہ خالی ہیں اور انکے مالکان کسمپرسی کی حالت میں۔
لاک ڈاؤن کے دوران سرکار نے انکے لئے مالی امداد کا اعلان کیا ہے، فی کنبے کو تین ماہ تک ایک ایک ہزار روپیے ماہانہ دیا جائے گا جسے ہاوس بوٹ اور شکارہ والوں نے مسترد کر دیا۔