اردو

urdu

ETV Bharat / state

الطاف بخاری آج 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے

سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری آج اپنی سیاسی جماعت 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے۔ لانچنگ کی تقریب سرینگر کے تاریخی لال چوک کے نزدیک واقع شیخ باغ علاقہ میں منعقد ہوگی۔

الطاف بخاری آج 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے
الطاف بخاری آج 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے

By

Published : Mar 8, 2020, 12:14 PM IST

Updated : Mar 8, 2020, 1:42 PM IST

ذرائع نے بتایا کہ 'اپنی پارٹی' کے لانچنگ کے دن غلام حسن میر کے علاوہ پی ڈی پی، کانگریس، این سی اور بی جے پی سے وابستہ متعدد رہنما بشمول عثمان مجید، منجیت سنگھ، وکرم ملوترا (کانگریس)، رفیع میر، جاوید حسین بیگ، دلاور میر، نور محمد، ظفر منہاس، عبدالمجید پاڈر، عبدالرحیم راتھر (پی ڈی پی)، جگموہن سنگھ رینا اور وجے بقایا (این سی) اس جماعت کا حصہ بننے کا رسمی اعلان کرسکتے ہیں۔

الطاف بخاری آج 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے

الطاف بخاری کی 'اپنی پارٹی' ایک ایسے وقت میں لانچ کی جارہی ہے جب جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں اور وادی میں سیاسی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں۔

حال ہی میں پی ڈی پی کے سینیئر لیڈر مظفر حسین بیگ کی 'اپنی پارٹی' میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بخاری نے کہا تھا: 'جس دن پارٹی کا باقاعدہ اعلان ہوگا اس کے بعد دیکھا جائے گا کہ کون ہماری پارٹی میں شمولیت اختیار کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ عام لوگوں کی پارٹی ہے کسی مخصوص خاندان کی پارٹی نہیں ہے اس میں کوئی بھی شمولیت اختیار کرسکتا ہے اسی لئے ہم نے اس کا نام 'اپنی پارٹی' رکھا ہے۔

الطاف بخاری آج 'اپنی پارٹی' لانچ کریں گے

مسٹر بخاری نے کہا تھا کہ فی الوقت پارٹی کی سرگرمیاں جموں و کشمیر تک ہی محدود رہیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کو سرینگر میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں لانچ کیا جائے گا اور اس کے مرکزی دفاتر سری نگر اور جموں میں ہوں گے۔

قبل ازیں الطاف بخاری کی ماہ جنوری میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے ساتھ ملاقات اور بعد ازاں غیرملکی سفارتکاروں کے ساتھ ملاقات جیسی سرگرمیوں کے پیش نظر یہاں کے عوامی و سیاسی حلقوں میں ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کی خبریں گرم ہوگئی تھیں تاہم موصوف لیڈر کے ایک ترجمان نے اپنے ایک پریس بیان میں ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ الطاف بخاری کے بارے میں مشتہر کی جانے والی ان خبروں کا مقصد کنفیوژن اور گمراہی پیدا کرنا ہے۔

الطاف بخاری نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ پانچ اگست 2019ء ایک سیلاب جیسا تھا جس نے جموں و کشمیر کا گھر گرا دیا۔ وہ اور ان کے ساتھی ریاست کا درجہ اور زمین و نوکریوں کا تحفظ مانگ کر چار دیواری کھڑا کرنا چاہتے ہیں اور بعد میں اگر کوئی لیڈر اس چار دیواری کو سونے یا چاندی سے سجانا چاہتا ہے تو سجا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہماری طرف سے ریاست کا درجہ واپس مانگنے کا مطلب نہیں کہ دفعہ 370 واپس نہیں مانگا جاسکتا، جب ریاست کا درجہ واپس ملے گا تو باقی چیزیں بھی واپس مل سکتی ہیں۔

الطاف بخاری کے گروپ نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ جموں کشمیر کے لیے ریاست کے درجے کی واپسی اور نوکریوں و زمین کے تحفظ وغیرہ کے مطالبات کو لے کر عنقریب وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

اس حوالے سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جموں کشمیر کے عوام کو ایک موثر سیاسی پلیٹ فارم مہیا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور زمینی سطح پر ایک مستحکم سیاسی پلیٹ فارم کی تشکیل کے لئے لوگوں کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔

Last Updated : Mar 8, 2020, 1:42 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details