بڈگام: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ "میں راہل بٹ پر عسکریت پسندوں کے قاتلانہ حملے کی واضح طور پر مذمت کرتا ہوں۔ راہل ایک سرکاری ملازم تھا جو چاڈورہ میں تحصیل دفتر میں کام کرتا تھا جہاں اس پر حملہ کیا گیا۔ ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور خوف کا ماحول ہے۔ راہل کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت۔" Omar Abdullah condemns killing of Kashmiri Pandit
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس نوجوان (راہل) کو ابھی بہت کچھ کرنا تھا، تاہم آج اس کی زندگی کا اتنی بے دردی سے خاتمہ کر دیا گیا۔"
پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی اس بہیمانہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'ایک اور کشمیری پنڈت راہل بٹ کو چاڈورہ میں قتل کر دیا گیا، ایک اور زندگی ختم ہو گئی، ایک اور خاندان تباہ ہو گیا۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اسی کے ساتھ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت اور ایل جی انتظامیہ پر نشانہ لگاتے ہوئے مزید کہا کہ 'یہ واقعہ کشمیر میں حالات معمول پر لانے کے جھوٹے دعوؤں کو بھی جھٹلاتا ہے۔'