سرینگر: جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں نے کشتواڑ کے رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ سے راجستھان کو بجلی فراہم کرنے پر انتظامیہ کو ہدف تنقید بنایا ہے۔بتادیں کہ رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پاؤر کارپویشن لمیٹڈ (آر ایچ پی سی ایل)، نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) لمیٹڈ اور جموں وکشمیر اسٹیٹ پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔
وزارت بجلی کے ایک بیان کے مطابق رتلے ہائیڈرو پاور کارپوریشن نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے 850 میگا واٹ پاؤر پلانٹ سے بجلی فراہم کرنے کے لئے راجستھان ارجا وکاس اور آئی ٹی سروسز لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔
اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتے کو سماجی رابطہ گاہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا: 'ایک ایسے وقت جب جموں وکشمیر شدید بجلی بحران سے دوچار ہے، تو ہمارے ہائیڈرو الیکٹرک وسائل کو دوسری ریاستوں کو دیا جا رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کا ایک اور فیصلہ ہے جس کا مقصد جموں وکشمیر کے لوگوں کو اجتماعی سزا دینا ہے'۔
نینشل کافرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر پائی جارہی ہے، کیونکہ اس کے شرائط و ضوابط بظاہر جموں و کشمیر کیلئے نقصان دہ نظر آرہی ہیں۔