سری نگر:جموں وکشمیر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل نے آج بڑا فیصلہ لیتے ہوئے جموں وکشمیر زرعی قوانین میں اصلاح وترمیم کرنے کی منظوری دی ہے۔ انتظامیہ کونسل کی صدارت ایل جی منوج سنہا نے کی اور ایل جی کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر اور چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے اس میں شرکت کی۔ کونسل نے یہ اہم فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ اصلاح زرعی قوانین 1976 میں محکمہ مال دفعات 21 اور 28 A میں ترمیم کرے۔ کونسل نے کہا کہ ان دفعات میں ترمیم کرکے دفعات 6، 7 اور 12 کے تحت زمین منتقل کرنے کی پابندی کو ختم کیا جائے اور اس زمین کو دفعہ 8 کے برابر لایا جائے۔ کونسل نے کہا کہ یہ ترامیم وزارت داخلہ کو بھیجی جائے گی جو اس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے گا۔ کونسل نے دعویٰ کیا کہ یہ زمین مالکان کے لیے بڑی راحت ہوگی کیونکہ وہ اب اس زمین کو بھیجے جا سکتے ہیں جو غیر ترمیم شدہ قانون میں ممکن نہیں تھا۔ کونسل نے کہا کہ یہ ترمیم شدہ قوانین فائنانشیل کمشنر مال کو بھی با اختیار بنائے گا کہ وہ اس قانون سے پیدا ہونے والے مقدمات کو حل کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ دسمبر 2021 کے تیسرے ہفتہ میں جموں و کشمیر ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں اِنتظامی کونسل نے یونین ٹریٹری میں زرعی قوانین میں تبدیلی کر کے زرعی زمین کو غیر زرعی امور کے لیے استعمال کرنے کا عمل آسان بنایا تھا۔ کونسل نے ضلع مجسٹریٹ کو اختیارات دیے تھے کہ وہ تیس روز کے اندر اراضی کی تبدیلی کے متعلق درخواست کو منظور کرے۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں جموں میں منعقدہ انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میں بورڈ آف ریونیو کے ذریعے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لیے تبدیل کرنے کے وضع کردہ ضوابط کو منظوری دی گئی تھی۔ ان نئے ضوابط کے تحت ضلع مجسٹریٹ کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ زمین کے استعمال میں زرعی سے غیر زرعی مقاصد میں تبدیلی کی اجازت دے سکتے ہیں۔ اس پالیسی کے منظر عام آنے کے بعد جموں و کشمیر میں عوامی وفود و سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر پیدا ہوگئی تھی۔