اردو

urdu

By

Published : Aug 31, 2022, 12:28 PM IST

ETV Bharat / state

Overcrowding in JK Jails جموں و کشمیر کی جیلوں میں گنجاش سے زائد قیدی

جموں و کشمیر انتظامیہ نے یو ٹی کی 14جیلوں میں گنجائش سے زائد افراد قید ہونے کی خبروں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ منظور شدہ گنجائش 3629کے مقابلے میں 5148افراد قید ہیں۔

16244998
16244998

سرینگر : جموں و کشمیر انتظامیہ نے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھے جانے والی دعووں کو تسلیم کیا ہے۔ فی الوقت مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کی 14 جیلوں میں 5148 قیدی ہیں جبکہ منظور شدہ گنجائش 3629 کی ہے۔ Overcrowding in Jammu and Kashmir Jailsجیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں کے بارے میں تفصیلات انتظامیہ نے منگل کو ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے دوران جسٹس ماگرے، ایگزیکٹو چیئرمین جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی کے ساتھ شیئر کیں۔

ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ ’’میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ آر کے گوئل، ڈی جی جیل ایچ کے لوہیا، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکریٹری آلوک کمار، سیکریٹری قانون، انصاف اور پارلیمانی امور اچل سیٹھی اور رکن سیکریٹری جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی ایم کے شرما نے میٹنگ میں شرکت کی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جسٹس ماگرے نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ’’قیدیوں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں کیونکہ وہ بھی انسان ہیں اور تمام بنیادی حقوق کے حقدار ہیں۔‘‘JK jails Overcrowded

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس ماگرے نے اراکین پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کی کونسلنگ کی فریکوئنسی میں اضافہ کریں اور جیلوں سے رہائی کے بعد ان کی مناسب باز آبادکاری کو یقینی بنائیں۔ JK Admin Admits Overcrowding in Jailsترجمان نے کہا کہ میٹنگ کے دوران گوئل نے جسٹس ماگرے کو جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربندوں کے لیے دستیاب سہولیات اور ماضی قریب میں کی گئی اپگریڈیشن کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’یہ بتایا گیا کہ جموں و کشمیر یو ٹی کی 14 جیلوں میں 3629 کی منظور شدہ گنجائش کے مقابلے میں 5148 قیدی ہیں۔ اس لیے جموں و کشمیر میں جیلوں کی اوسط بھیڑ بھاڑ کی شرح 142فیصد ہے۔‘‘ ترجمان نے مزید کہا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت جیلوں میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔Kashmir jails overcrowded

جسٹس ماگرے کو مزید بتایا گیا کہ سال 2022 میں قیدیوں اور ان کے رشتہ داروں کے درمیان کل 425 ای ملاقاتیں ہوئیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details