سرینگر:سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی نواسی اور محبوبہ مفتی کی دختر ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے مرحوم نانا کے نام ایک جذباتی خط میں ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر کھل کر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ارتقاء مفتی کا خط، جس کا عنوان ’’میرے نانا کے نام ایک خط‘‘، جمہوری اداروں کی زبوں حالی اور خطے میں نافذ خاموشی کے بارے میں ان کے گہرے خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔
خط کے آغاز میں مفتی محمد سعید کے انتقال کی آٹھویں برسی کے موقع پر عالمی سطح پر رونما ہونے والی واضح تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل بالخصوص کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ارتقاء سرحدی ضلع پونچھ کے ٹوپا پیر علاقے میں حالیہ دنوں تین عام شہریوں کو مبینہ طور سیکورٹی فورسز کی جانب سے تشدد کے ذریعے ہلاک کیے جانے کے واقع پر بھی اپنے جذبات کا برملا اظہار کر رہی ہیں۔ وہ کشمیریوں کے مصائب کے بارے میں شہریوں کی ظاہری بے حسی پر تنقید بھی کرتی ہے اور اپنے خط میں اختلاف رائے کو دبانے کے وسیع مضمرات کے خلاف خبردار بھی کرتی ہے، ارتقاء کا کہنا ہے کہ ’’فاشزم صرف کشمیریوں یا مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے نہیں رکے گا۔‘‘