اردو

urdu

ETV Bharat / state

'مذہبی معاملات میں مداخلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی'

وادی کشمیر کی تمام مذہبی، سماجی اور سیاسی جماعتوں نے این آئی ٹی طالب علم کی جانب سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے پرپوسٹ پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ اس طرح کے گستاخانہ بیانات اور پوسٹ مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔Hurting religious sentiments

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 8:39 PM IST

interference-in-religious-matters-will-not-be-tolerated
برداشت

مذہبی معاملات میں مداخلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی

سرینگر:این آئی ٹی سرینگر میں منگل کی شام اس وقت طلبہ نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جب پریتیھش شنڈے نامی ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے مبینہ طور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا مواد سوشل میڈیا پوسٹ کیا گیا۔
ایسے میں جونہی یہ خبر پھیل گئی تو بدھ کو سرینگر کے دیگر کالجوں میں بھی طلبہ نے پیغمر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے اور سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

امرسنگھ کالج، اسلامیہ کالج اور کے جی پی سرینگر کے علاوہ دیگر کالجوں میں بھی طلبہ نے اسلام کے حق میں نعرے بلند کئے۔ایسے میں احتجاجیوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے والے گستاخ کو کڑی سے کڑی سزا دینے پر زور دیا۔


موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسلامیہ کالج آف سائنس اینڈ کامرس انتظامیہ نے جمعرات یعنی 30 نومبر کو احتیاطا" تمام تدریسی اور تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ امتحانات کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وہیں این آئی ٹی سرینگر میں یکم دسمبر سے سرمائی تعطیلات کا اعلان کیا گیا۔


ادھر پولیس نے بروقت کارروآئی عمل می لاکر مذکورہ طالب علم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔ایسے میں ڈی جی پی آر آر سوین نے یقین دہائی کرائی کہ ملوثین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاہم انہوں لوگوں کو امن وامان بر قرار کرنے کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں:

اشتعال انگیز مواد آن لائن شیئر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ڈی جی پی


وادی کشمیر کی تمام مذہبی، سماجی اور سیاسی جماعتوں نے بھی اس واقع کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ اس طرح کے گستاخانہ بیانات اور پوسٹ مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

ادھر سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے ایسے واقعات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے اور قصورواروں کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہئے۔ادھر مذہبی جماعتوں نے بھی اس واقع کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ واقع کیسے اور کیوں پیش آیا اس کی مکمل تحقیقات کرائی جائے اور جو لوگ ملوث پائے جائے گے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details