چار برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ترال کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پبلک نوٹس جاری کی جس میں اس ہلاکت کے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم دیا گیا۔
مجسٹریٹ کے مطابق اگر جو بھی شخص اس ہلاکت کے بارے کوئی علم، مواد یا اس بارے میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتا ہے تو ایک ہفتے کے اندر مجسٹریٹ کے روبرو دن کے گیارہ بجے تا تین بجے ان کے دفتر میں مل سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کے مطابق یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مجسٹریٹ نے بتایا کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے اور گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم ملا ہے۔