سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹیمیڈیا ایڈوائزر التجا مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک پروگرام تیار کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے پارٹی کے لیڈروں کو گھروں میں نظر بند کیا گیا اور کئی رہنماؤں کو پولیس تھانوں میں بلا کر حراست میں رکھا گیا ہے۔
سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک احتجاج کر رہے ہیں، لیکن ہم سمجھنے سے قاصر ہیں کہ حکام ہمیں اسرائیل کے خلاف آواز اٹھانے کی اجازت کیوں نہیں دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک جمہوری ملک میں رہتے ہیں جہاں ہر ایک کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے لیکن جموں و کشمیر میں 2019 کے بعد انتظامیہ کسی کو بھی آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو توڑنے کا پہلا حکم نئی دہلی سے آیا، جس کے بعد بہت سے لیڈران نے پارٹی چھوڑ دی تھی،اور اب جو بھی لیڈر پارٹی میں بچھے ہیں، وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر آج احتجاج کرنے والے تھے، لیکن حکام کو ان کے احتجاج پر بھی اعتراض ہے جس کے بعد ان رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سینیئر نائب صدر عبدالرحمٰن ویری، جنرل سیکرٹری غلام نبی لون ہانجور کو پولیس نے گھر میں ہی نظر بند رکھا ہے۔اس کے علاوہ پولیس نے ضلع بڈگام کے پارٹی صدر محمد یاسین بھٹ کو پیر کی شب حراست میں لیا ہے اور ان کو چاڈورہ تھانے میں قید کیا ہے۔وہیں ضلع گاندربل کے پارٹی صدر ظہور احمد اور دیگر کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے۔