سرینگر: نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کے روز کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں امن اور حالات کی بہتری کے دعوے کر رہی ہے پھر جموں وکشمیر میں الیکشن کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسمبلی اور دیگر انتخابات میں غیر ضروری تاخیر سمجھ سے بالا تر ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو یہاں پر چناؤ کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان میں اعلان کیا کہ جموں وکشمیر میں حالات معمول پر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر جموں وکشمیر میں حالات بہتر ہے تو الیکشن میں تاخیر کیوں ؟
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا، سیاحتی شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ چناؤ کمیشن کو جموں وکشمیر میں فوری طورپر الیکشن کرانے چاہئے کیونکہ چناؤ جمہوریت کی روح ہے۔
ہل ڈیلوپمنٹ کونسل چناؤ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس واحد بڑی پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ لداخ انتظامیہ نے خطہ میں الیکش کرائے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔انہوں نے کہا کہ 77.6 فیصد لوگوں نے ان انتخابات میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نیشل کانفرنس کرگل خود مختاری ترقیاتی کونسل انتخابات میں اکثریت سے کامیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سے ان الیکش میں ان کے پارٹی کا نشان ہٹانے کی کوشش کی تھی لیکن ہائی کورٹ کے ایک سنگل بنچ نے ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا، اس کے باوجود انہوں نے اس معاملے کو ڈبل بنچ کے سامنے لایا لیکن وہان بھی نیشل کانفرنس نے کیس جیت لیا۔