سرینگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت اصلاحی اقدامات کرنے کے لئے اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے اسکولوں کے لئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ مذکورہ پالیسی کی رو سے دوسری جماعت کے طلبہ کے لئے کوئی ہوم ورک نہیں ہوگا جبکہ نرسری اور یو کے جی جماعتوں کے لئے کوئی اسکول بیگ نہیں ہوگا۔
بورڈ نے روزانہ، ماہانہ اور سالانہ ٹائم ٹیبل اور اسکولوں کے ذریعہ کی جانے والی سرگرمیوں کے شیڈول کے لئے اسکولوں کے سربارہوں کے نام ہدایات جاری کی ہیں۔بورڈ کی طرف سے جاری سرکیولر کے مطابق یومیہ ٹائم ٹیبل میں مضامین پڑھانے کے لئے تیس تیس منٹوں کے 6 پیریڈ (ٹائم سلاٹ) ہوں گے۔ لازمی مضامین جیسے انگریزی، ریاضی، سائنس، سوشل سائنش اور اردو کے لئے پانچ پیریڈ اور چھٹے پیریڈ کو اختیاری مضامین جیسے کمپیوٹر، کشمیری، عربی، اسلامیات، صوفی سنتوں کا ادب پڑھانے کے لئے مخصوص رکھا جائے گا۔
سرکیولر میں کہا گیا کہ 'اسکولوں میں لازمی طور پر ہر روز ایک گھنٹہ غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے مختص ہوگا جسے دن کے پہلے اور دوسرے نصف حصے میں 30 منٹ کے دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔بورڈ سرکیولر میں کہا گیا کہ ہر اسکول میں انٹرا اسکول نصابی اور کھیلوں کے مقابلوں کے لئے ہائوس سسٹم قائم کیا جائے گا۔
سرکیولر میں کہا گیا کہ طلبہ کے درمیان تعلق اور صحت مند مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے تمام اسکولوں کے سربراہوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ طلبا کو مشہور صوفی بزرگوں حضرت شیخ نورالدین نورانی (رح)، حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی (رح)، حضرت شیخ حمزہ مخدوم (رح) اور حضرت شاہ ہمدان (رح) ناموں پر چار ہوسز میں تقسیم کریں'۔