اردو

urdu

ETV Bharat / state

Arguments in SC on Article 370 دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں جاری سماعت پر محبوبہ مفتی نے خوشی کا اظہار کیا

پی ڈی پی سربراہ و سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں جاری سماعت کے دوران پیش کی جارہے دلائل پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کے فیصلے کا امتحان ہے۔ Happy over arguments in the Supreme Court on Article 370

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Aug 9, 2023, 8:54 PM IST

پی ڈی پی سربراہ و سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں جاری سماعت کے دوران پیش کی جارہے دلائل پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کے فیصلے کا امتحان ہے۔ محبوبہ مفتی نے آج نامہ نگاروں کو بتایاکہ ’میں سپریم کورٹ میں دلائل پر خوش ہوں، یہ وہ مسائل ہیں جو میں اور پی ڈی پی 2019 سے اٹھا رہے ہیں، یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ کو اس معاملہ میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا، لیکن ہمارے لوگوں کو آئین کی پامالی پر دلائل دینے پر یا تو گرفتار کیا جاتا ہے یا ان کو نظر بند کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں دلائل یہ ’’واضح‘‘ کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے جب تک کہ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی صدر سے اس کی سفارش نہیں کرتی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت کوئی دستور ساز اسمبلی نہیں تھی لیکن جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کو دستور ساز اسمبلی بتایا گیا اور ان کے مشیروں کو وزرا کی کونسل بنادیا گیا تھا‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’اس سے بڑا فراڈ اور کیا ہو سکتا ہے؟ آئین کے ساتھ اس سے بڑی غداری اور کیا ہو سکتی ہے؟ پارلیمنٹ کی اس سے بڑی بے عزتی کیا ہو سکتی ہے کہ اپنی وحشیانہ اکثریت کا استعمال پارلیمنٹ کی بے حرمتی اور اسے غیر قانونی فیصلہ لینے کے لیے استعمال کیا جائے‘۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ سپریم کورٹ میں کھلی بحث ہو رہی ہے۔ کپل سبل اور دیگر تمام وکلاء کھلے عام دلائل دے رہے ہیں کہ ''دنیا میں ایسی کوئی طاقت نہیں جو آرٹیکل 370 کو ختم کر سکے۔ یہاں تک کہ اگر آپ کے پاس 500 ارکان پارلیمنٹ بھی ہوں۔ صرف جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کی سفارش سے ہی اس کی منسوخی ممکن ہے۔ یہ بالکل واضح ہے‘۔ محبوبہ مفتی نے سابق وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ سے متعلق چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی گئی تعریف پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah speaks in Lok Sabha اگر آپ میں ہمت ہے تو پاکستان کے ساتھ جنگ ​​کریں، لوک سبھا میں فاروق عبداللہ کی تقریر

واضح رہے کہ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت سابقہ ریاست کو دو مرکزی زیرانتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details