مہم کے تحت سال رواں مالی سال کے دوران خستہ حال جنگل علاقہ کے 15,000 ہیکٹر اراضی پر 100 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔
مہم میں پنچایتی راج ادارے، متعلقہ محکمے، تعلیمی ادارے، فوج، نیم فوجی دستے، پولیس اور سول سوسائٹی کی شرکت طلب کی جائے گی جس کے لئے محکمہ جنگلات ضرورت کے مطابق پودے فراہم کرے گا۔
شجرکاری مہم خستہ حال جنگل اراضی کی باز آباد کاری میں معاون ہونے کے ساتھ موزون علاقوں میں شجرکاری کو بھی یقینی بنائے گی جن میں جنگلات سے باہر خالی زمین دیہاتوں کے گردو نواح میں جنگل علاقے کی کاشتکاری اور مزروعہ اور غیر مزروعہ زمینوں پر پودے لگا شامل ہیں۔
مہم کے تحت جنگلات کے باہر شجرکاری کو توسیع دینے پر پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے تاکہ قدرتی جنگلات پر سویرا جنگل پیدوار کی فراہمی کے لئے دباﺅ میں کمی لائی جاسکے، جنگلات کے دائرے میں پائیدار اضافہ یقینی بنانے اور موسمی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے اور زمین کے لچکدار استعمال کو یقینی بنانے کی جنگلات کی صلاحیت کو بھرپور استعمال کرنے جسے جموں وکشمیر کے قدرتی حسن میں مزید نکھار پیدا ہوگا۔ اس کے علاوہ جموں وکشمیر بڑے دریاﺅں کے معیار اور بہاﺅ میں بہتری لائی جاسکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: تمام سڑکوں پر تاکول بچھانے کے پروگرام کا اعلان
گرین جموں وکشمیر شجرکاری مہم قومی جنگلات پالیسی کے تحت اہداف کے حصول کی جانب ایک قدم ہے جس کے تحت پہاڑی ریاستوں کا دو تہائی جغرافیائی علاقے کو شجرکاری کے دائرے میں لانے اور حساس ماحولیاتی نظام کے استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
اس کے علاوہ یہ فیصلہ کووڈ وبا کی صورتحال کے دوران روزگار کے مواقع کو توسیع دینے کے لئے بھی لیا گیا جس کے تحت پودے تیار کرنے ان کی ٹرانسپورٹیشن، انہیں لگانے، ان کی دیکھ ریکھ اور سویرا جنگل پیدا وار کو جمع کرنا اور ان کی فروخت جیسی سرگرمیوں کے لئے غیر ہنر کامگاروں کے لئے 1.3 ملین ایام کار فراہم کرنے کے لئے بھی لیا گیا۔