اردو

urdu

ETV Bharat / state

غزل قادری نے کشمیر کے چھ موسموں کی دلکش اِلَسٹریشن بنائی - jammu and kashmir

غزل اس سے قبل کشمیری تمدن پر مبنی واٹس ایپ اسٹیکرز 'کتھ بات' کے لیے مقبول ہوئی تھیں۔

غزل قادری نے کشمیر کے چھ موسموں کی دلکش السٹریشن بنائی
غزل قادری نے کشمیر کے چھ موسموں کی دلکش السٹریشن بنائی

By

Published : Nov 15, 2020, 2:37 PM IST

یوں تو ایک برس کو چار موسموں سے جانا جاتا ہے۔ تاہم وادی کشمیر میں چار نہیں چھ موسم ہوتے ہیں، جن کے نام: سُونتھ، گریِشم، وحرات، ہارُد، ونده اور شِیشُر ہیں۔ ان موسموں کے حوالے سے سرینگر کے برزلہ علاقے کی رہنے والی جوان سالہ السٹریٹر (illustrator) غزل قادری نے ایک کیلنڈر تشکیل دیا ہے۔

غزل قادری نے کشمیر کے چھ موسموں کی دلکش السٹریشن بنائی

غزل اس سے قبل کشمیری تمدن پر مبنی واٹس ایپ اسٹیکرز 'کتھ بات' کے لیے مقبول ہوئی تھیں۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران غزل نے اپنے سفر اور کیلنڈر تشکیل دینے کی وجہ پر تفصیلی بات کی۔

سرینگر کے میلنسن اسکول سے دسویں، جے پور کے مہا رانی گائتری دیوی گرلز اسکول سے بارہویں، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی حیدرآباد سے گریجویشن کرنے کے بعد غزل اس وقت امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈرائنگ کی جانب ان کا رجحان بچپن سے تھا۔ تاہم یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ آگے چل کر اسی کو اپنا پیشہ بنائیں گی۔

انہوں نے کہا سبھی کی طرح وہ بھی ڈاکٹر یا انجینئر بننا چاہتی تھیں، تاہم دسویں جماعت پاس کرنے کے بعد انہوں نے السٹریٹر بننے کا ہی ارادہ کر لیا اور جے پور چلی گئیں۔
جے پور میں غزل نے اپنا ارادہ مسسم کر دیا کہ وہ حیدرآباد جا کر ڈیزائننگ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گی۔ جس میں وہ کامیاب بھی ہوئیں اور ان کے خیرخوا ہ کا دائرہ بھی وسیع ہوتا چلا گیا۔ جس کے بعد انہوں نے کچھ نجی کمپنیوں میں نوکری کی جہاں انہیں کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔ آخر میں نوکری چھوڑ کر وہ السٹریشن سیکھنے کے لئے امریکہ چلی گئیں۔
غزل کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی کوڑے سے دلچسپ چیزیں بنانے کا شوق تھا اور آج بھی وہ یہی کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہمیشہ اپنے گھر والوں کی جانب سے حمایت اور تعاون ملتا رہا، چاہے وہ دسویں جماعت کے بعد کامرس میں جانا یا پھر نوکری چھوڑ کر اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ جانا ہو۔ ہر وقت ان کی والدہ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔
کشمیر کے موسموں کے حوالے سے تشکیل دیے گئے کیلنڈر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میں گزشتہ برس بھی کیلنڈر بنا چکی ہوں تاہم اس کا موضوع کچھ اور تھا اور وہ کیلنڈر بھی کافی مقبول ہوا تھا۔'

سنہ 2020 کا کیلنڈر کشمیر کے چھ موسموں پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا 'میرے والد نے مجھے والٹر آر لارنس کی جانب سے لکھی گئی کتاب دی ویلی آف کشمیر پڑھنے کے لئے دی تھی۔ اسی کتاب میں کشمیر کے موسموں کے حوالے سے تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔ میں نے اسی کتاب سے تحریک پاکر اس کیلنڈر کو تشکیل دیا ہے۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں چاہتی تھی جیسے ہی کیلنڈر کا صفحہ لوگ پلٹے تو وہ محسوس کریں کہ وہ اسی وقت میں ہیں۔ اس لئے میں نے اپنے دوستوں رشتہ داروں سے مشورہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی تھی ان موسموں میں لوگ کیا محسوس کرتے ہیں۔ انہیں سب چیزوں کو ایک ساتھ جوڑ کر میں نے السٹریشن بنائے اور آخر میں انہیں ایک کیلنڈر کی شکل دی۔'
غزل، جنہیں السٹریشن کے علاوہ کھیلوں میں کافی دلچسپی ہے کا کہنا ہے کہ دس برس سے وادی کشمیر سے دور ہیں۔ وہ یہاں کے فنکاروں سے مل کر کشمیری تمدن کو مزید فروغ دینے کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details