سرینگر (جموں و کشمیر):وادی کشمیر میں جی 20 سمیٹ کے پیش نظر حفاظتی انتظامات پہلے ہی مضبوط کر دیے گئے ہیں تاہم اس دوران سیکورٹی ایجنسیز کو خدشہ ہے کہ عسکریت پسند اپنی موجودگی اور فعال ہونے کا احساس دلانے کے لیے کوئی نہ کوئی واردات انجام دے سکتے ہیں۔ اس سب کے درمیان پولیس نے کشمیری پنڈت ملازمین اور وادی میں رہائش پذیر اقلیتوں کو محتاط رہنے کی ہدایات دی ہیں۔
کشمیری پنڈت ملازمین کے ساتھ ساتھ وادی میں رہائش پذیر دیگر دیگر اقلیتوں کو بھی جموں و کشمیر پولیس نے سرینگر میں جی 20 اجلاس کے پیش نظر چوکس رہنے کو کہا ہے اور انہیں اپنی نقل و حرکت محدود رکھنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ سرینگر میں کام کرنے والے ایک کشمیری پنڈت ملازم نے بتایا کہ اسے اور کئی دیگر ساتھیوں کو متعلقہ پولیس تھانے سے فون کرکے پولیس تھانے طلب کیا گیا۔ اس نے بتایا کہ پولیس نے اسے، اور دیگر ساتھیوں کو، محتاط رہنے کو کہا ہے اور اسے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
سکھ برادری کے ایک رکن نے کہا: ’’میں روزانہ گھر کے قریب مقامی گوردوارے جاتا ہوں۔ پیر کو گرودوارہ کے رکن نے بتایا کہ پولیس نے ان سے کہا ہے کہ آپ سب کو خبردار کریں کہ جی 20 اجلاس ختم ہونے تک غیر ضروری طور پر باہر گھومنا بند کر دیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کشمیری پنڈت برادری سمیت دیگر اقلیتی طبقوں کے ساتھ وابستہ وہ ملازمین - جو فیلڈ میں کام کرتے ہیں - کو بھی فیلڈ میں کم ہی باہر جانے کو کہا گیا ہے۔ کولگام، اننت ناگ، سرینگر اور کئی دیگر اضلاع میں اقلیتی اساتذہ کو غیر رسمی طور پر 24 تاریخ تک گھروں میں ہی رہنے کو کہا گیا ہے۔ تاہم پولیس کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔