سرینگر: جموں و کشمیر میں جاری انسداد تجاوزات مہم میں اگرچہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یقین دہانی کی کہ عام آدمی اور غریب لوگوں سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے بلکہ سرکار ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے فکر مند ہے۔وہیں آج جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ہفتہ کے روز ایل جی منوج سنہا کو اس بارے میں ایک خط لکھا ہے۔ انہوں نے خظ میں زور دیا کہ وہ اس حوالے سے ایک واضح آرڈر جاری کریں جس میں غریب عوام کو اس انہدامی کارروائی کے لیے مستثنیٰ رکھا جائے۔
Sajad Lone writes to LG Sinha اسٹیٹ لینڈ انہدامی کارروائی میں غریب لوگوں کا خیال رکھیں، سجاد لون کا ایل جی کو خط
پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ایل جی منوج سنہا کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں سجاد غنی نے لکھا کہ سرکار کی جانب سے اسٹیٹ لیںڈ کی بازیابی کی انہدامی مہم میں ہر جگہ سے غریب لوگوں کو تنگ کرنے کی خبر معصول ہورہی ہے اور اس سلسلے میں آپ(ایل جی) ایک واضح آرڈر جاری کریں جس میں غریب عوام کو اس انہدامی کارروائی سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔
لون نے دعویٰ کیا کہ واضح حکم کی عدم موجودگی سے یقیناً بدعنوانی کی اطلاعات معصول ہو رہے ہیں۔لون نے کہا کہ وہ اس بات کی پرزور وکالت کریں گے کہ ایک ایسی پالیسی بنائی جائے جس میں حکومت غریبوں کی شناخت کے لیے ایک معیار متعین کرے اور انہیں مالکانہ حقوق فراہم کرے۔
خط میں آخر میں لکھا گیا ہے کہ "میں کہوں گا کہ تاریخ بننے کا انتظار ہے۔ آئیے امید کریں اور دعا کریں کہ آپ اس موقع سے فائدہ اٹھانے اور معاشرے کے غریب ترین طبقوں کے لیے تاریخ رقم کرنے کے قابل ہو جائیں۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو اسے ایک تاریخی سنگ میل کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور سٹیٹ مین شپ کا ایک اعلی عمل ہوگا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ دنوں تمام متعلقہ ڈپٹی کشمنروں کو 31 جنوری سے پہلے سرکاری اراضی سے غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس معاملے پر بی جے پی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کی تمام سیاسی پارٹیوں نے اسے "عوام کش" آڈر اور اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔
وہیں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر جنہوں نے قبضہ کیا ہے اس کو ہٹایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جن اثر رسوخ والے لوگوں نے اپنے عہدوں کا استعمال کرکے سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔منوج سنہا نے کہا کہ عام آدمی اور غریب لوگوں سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے بلکہ سرکار ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے فکر مند ہے۔