اردو

urdu

ETV Bharat / state

’سرینگر جموں قومی شاہراہ پر چار گلیاروں والی سڑک صرف ایک خواب‘

سرینگر جموں قومی شاہراہ کو کشادہ کرنے اور چار گلیاروں والی سڑک تعمیر کرنے کے لیے مرکزی سرکار کی جانب سے ایک منصوبہ تیار کرکے کام شروع کیا گیا جو ایک دہائی گزرنے کے باوجود بھی مکمل نہ ہو سکا۔

’سرینگر جموں قومی شاہراہ پر چار گلیاروں والی سڑک صرف ایک خواب‘
’سرینگر جموں قومی شاہراہ پر چار گلیاروں والی سڑک صرف ایک خواب‘

By

Published : Jan 18, 2021, 8:32 PM IST

سرینگر -جموں قومی شاہراہ اکثر و بیشتر سرخیوں میں رہتی ہیں، سردی کا موسم ہو یا قومی شاہراہ پر ہونے والے حادثات، عوام خصوصا وادی کشمیر کے لوگوں کے لئے جموں - سرینگر قومی شاہراہ درد سر بن چکی ہے۔

بانیہال سے رام بن تک شاہراہ پر اکثر و بیشتر مٹی کے تودے گرآنے یا زمین کھسکنے کے سبب آئے روز ٹریفک کے لیے معطل رہتی ہے، اور حالیہ دنوں ضلع رام بن کے کیلا موڑ پر پل کا ایک حصہ منہدم ہونے کے سبب شاہراہ پر کئی دنوں تک ٹریفک کی نقل و حمل متاثر رہی۔

’سرینگر جموں قومی شاہراہ پر چار گلیاروں والی سڑک صرف ایک خواب‘

شاہراہ آئے روز ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند رہنے کے سبب نہ صرف وادی کشمیر میں اشیائے خوردو نوش کی قلت کا اندیشہ رہتا ہے۔ بلکہ وادی سے کاشت ہونے والے سیب اور دیگر میوہ جات کو ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچانے میں بھی تاخیر ہو جاتی ہے جس کا براہ راست اثر میوہ صنعت سے جڑے تاجرین اور میوہ فروشوں پر پڑتا ہے۔

وادی کشمیر، صوبہ جموں سمیت خطہ چناب سے تعلق رکھنے والے افراد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی پہاڑی علاقوں میں کشادہ اور وسیع سڑکیں تعمیر کی گئیں، تاہم جموں و کشمیر میں ایسا کیوں ممکن نہیں ہو پاتا!‘‘

مزید پڑھیں؛ قومی شاہراہ پر ٹرک گہری کھائی میں جا گری

لوگوں نے شاہرہ پر کام کرنے والی کمپنی کو بلیک لسٹ قرار دیے جانے اور شاہراہ کا کام دوسری کمپنی کو تفویض کیے جانے کی مانگ کی۔

قابل ذکر ہے کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ کو فور لین میں تبدیل کرنے کا منصوبہ 2011 میں مرکزی سرکار نے تشکیل دیا تھا جسے پانچ برسوں میں مکمل کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا تھا تاہم ایک دہائی گزرنے کے بعد بھی قومی شاہراہ فورلین میں تبدیل نہیں ہوئی جسکی وجہ سے سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details