سرینگر: ٹیگور ہال سرینگر میں جمعرات کو جموں وکشمیر اکیڈیمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کی جانب ایک ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پیرزادہ عبدالرشید دردپوری کی انگریزی کتاب فوٹ پرنٹس ان دی سینڈ (Foot Prints in the sand) نام کی انگلش کتاب کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ Book Released in Tagore Hall Srinagar
فوٹ پرنٹس ان دی سینڈ کی نقاب کشائی تقریب میں سابق ایڈیشنل جنرل دوردرشن سرینگر ڈاکٹر رفیق مسعودی نے مہان خصوصی اور ڈپٹی ڈائیریکٹر نیوز دوردرشن قاضی سلمان نے مہمان ذی وقار کے طور شرکت کی، جب کہ کلچرل اکیڈیمی کے کئی عہدیداران کے علاوہ آرٹ، فن اور ادب سے وابستہ کئی شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ JK Academy of Art Culture and Languages
فوٹ پرنٹس ان دی سینڈ (Foot Prints in the sand) کتاب تقریباً ایک سو صفحات پر مشتمل ہے اور اس انگریزی کتاب کی خاص بات یہ اس میں تصوف اور صوفی روایات پر مضوعات کے علاوہ وادی کشمیر کی قدیم ثقافت اور شاندار روایات کا تذکرہ بڑے بہتر طریقے اور آسان لفظوں میں کیا گیا۔
مصنف نے اپنے تحریر کے ذریعے یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ کائنات میں جو بھی کچھ ہوتا ہے وہ خالق کائنات کی قدرت سے ہوتا ہے اور جو کوئی بھی شخص اس دنیا سے جاتا ہے وہ اپنے پیچھے نقوش چھوڑے کر جاتا یے۔ کتاب کے مصنف کہتے ہیں کہ اس میں تصوف کے علاوہ انسانیت کے لیے ایک واضح پیغام دیا گیا ہے۔
کتاب میں کئی مضامین کشمیر کے رہنے سہن، پہنوائے پر تحریر کیے گئے ہیں جب کہ کتاب میں پرانے دور میں عام طور پر استعمال ہونے والی خاص چیزوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ جس میں کنز موہل، پلہور، مٹی کے برتن، قصاب اور کھراو وغیرہ شامل ہیں۔ پیرزادہ عبدالرشید کہتے ہیں کہ یہ کتاب اردو میں بھی لکھی جا سکتی تھی لیکن انگریزی زبان میں تحریر کرنے کا مقصد کشمیر کی عظیم روایت اور تصوف کو دنیا تک پہچانا ہے۔
مزید پڑھیں:
اس موقع پر پروفیسر بشارت شمیم نے فوٹ پرنٹس ان دی سینڈ (Foot Prints in the sand) کتاب پر مقالہ پیش کیا جب کہ نظامت کے فرائض کلچرل اکیڈیمی شعبہ انگریزی کے مدیر عابد احمد نے انجام دیے۔