جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں چند ہفتوں سے کمی درج کی جا رہی ہے وہیں گزشتہ 69 دنوں میں دوسری مرتبہ کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 4 ریکارڈ کی گئی۔ اس سے قبل 15 اپریل کو کورونا سے مرنے والوں کی تعداد پانچ سے کم دیکھنے کو ملی تھی۔
اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کافی حد تک قابو میں آئی ہے۔ جس کے چلتے لاک ڈاون میں نرمی کے ساتھ ہی بازاروں میں کچھ تک رونق لوٹنے لگی ہے۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کورونا وائرس کی وبائی بیماری مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور ہم احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چھوڑ دے۔
کورونا وائرس ہمارے آس پاس تاک لگائے بیٹھا ہے اور یہ وائرس اپنے بدلتے روپ میں پھر سے سرگرم ہو سکتا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں کورونا کی تیسری لہر نے نہ صرف دستک دی ہے بلکہ کافی تباہی مچائی ہے۔ ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی تیسری لہر سے بچاؤ کی خاطر تیاریاں کی جا رہی ہیں اور اس حوالے سے باضاباطہ طور ایک مشاورتی کمیٹی کو بھی تشکیل دیا گیا ہے جوکہ اپنی وائرس کے مزاج پر نظر رکھنے کے علاوہ کرونا مخالف ٹیکہ کاری پر زور دے رہی ہے۔