لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ جاری ہے تاہم عید کی تیاریوں کے تعلق سے لوگوں کا رخ بازاروں کی اور ہے۔ جس کے چلتے انتظامیہ نے بازاروں میں لوگوں کی بھیڑ کم کرنے کے لیے لاک ڈائون میں سختی برتنی شروع کر دی جس بیچ پولیس کی جانب سے کئی جگہوں پر لوگوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں ایسا ہی واقعہ مبینہ طور مشہور فٹبال کھلاڑی معراج الدین وڈو کے ساتھ بھی پیش آیا۔
سنیچر کی صبح معراج اپنی علیل ماں کی عیادت کے لیے گھر سے رعناواری کے لیے جا رہے تھے اور معراج کو حیدرپورہ سے بڈشاہ چوک تک کسی بھی پولیس یا سیکورٹی اہلکار نے نہیں روکا لیکن معراج کے مطابق جوں ہی انہوں نے بڈشاہ پل پار کیا تو انہیں ’’روکا بھی گیا، مارا پیٹا بھی گیا اور گالیاں بھی دی گئیں۔‘‘
معراج نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری والدہ کافی عرصے سے بیمار ہیں۔ اس لیے ایمرجنسی میں صبح نکلنا پڑا۔ میری مجبوری سمجھ کر کسی نے نہیں روکا لیکن بڈشاہ پل پار کرتے ہی مائسمہ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر نے میرے ساتھ پہلے بدتمیزی کی، گالیاں دیں، والدہ کی شان میں بدکلامی کرکے میری گاڑی لیکر روانہ ہو گئے۔ وہاں موجود ایک پولیس اہلکار نے میرے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔ میرا فون بھی چھین لیا گیا۔‘‘