سرینگر میں ایک تقریب کے حاشیے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں کہا کہ لوگ نجی اسکولوں میں بچوں کو اس لیے داخل کرتے ہیں کیونکہ ان میں تعلیم بہتر دی جارہی ہوگی۔
جموں و کشمیر کے محکمہ تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری اصغر ساموں ان کا کہنا تھا کہ کئی شکایتیں موصول ہوئیں ہیں کہ نجی اسکولوں میں اسٹاف کو تنخواہ ادا نہیں کیا جارہا ہے اور کئی ایک اسٹاف کو نوکریوں سے نکالا بھی جارہا ہے جس کا محکمہ نے نوٹس لیا ہے اور ان اداروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں کورونا وائرس لاک ڈاون کے دوران نجی اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء نے فیس ادا نہ کرنے پر کئی شکایتیں کی ہے لیکن سرکار نے انہیں تعلیمی فیس ادا کرنے کی ہدایت دی یے۔
تاہم اس معاملے پر والدین اور اسکول مالکان کے مابین تنازعہ کھڑا ہوا ہے۔اس دوران چند نجی اسکولوں نے عملے کو نوکریوں سے نکالنے کی ہدایت کی جاتی کئے ہے جس کا انتظامیہ نے سخت نوٹس لیا ہے۔