سرینگر: جموں و کشمیر میں حد بندی کے بعد کشمیر میں نئے تشکیل شدہ 47 اسمبلی حلقوں میں5403 پولنگ مراکز کے قیام کی تجویز دی ہے جس کا مسودہ سیاسی جماعتوں و عوامی حلقوں کے تجاویز یا نظر ثانی پیش کرنے کے لئے پبلک ڈومین میں رکھا گیا ہے۔ DEOs Propose Setting Up Of 5403 Polling Stations
ضلع الیکشن افسر سرینگر نے آٹھ اسمبلی حلقوں میں 913 پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کی تجویز دی ہے، جن میں حضرت بل میں 109، خانیار میں 129، حبہ کدل میں 127، چن پورہ میں 91، لال چوک میں 135، زاڈیبل میں 144، عید گاہ میں 69 اور وسطی شلٹینگ میں 109 قائم کیے جائیں گے۔
مسودہ تجویز کے مطابق بڈگام ضلع میں 602 پولنگ اسٹیشن ہوں گے جن میں بڈگام اسمبلی حلقہ میں 148، بیرواہ میں 116، خان صاحب میں 114، چرار شریف میں 123 اور چاڈورہ حلقہ میں 101 پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے دو حلقوں میں 260 پولنگ اسٹیشن تجویز کیے گئے ہیں جن میں کنگن میں 105 اور گاندربل میں 155 ہیں۔ Polling booths drafted in Kashmir
شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے تین حلقوں میں 300 پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے جن میں بانڈی پورہ میں 136، سوناواری میں 135 اور گریز حلقہ میں 29 ہیں۔ بارہمولہ میں مسودہ تجویز کے مطابق، ضلع میں 899 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے جن میں سوپور میں 128، رفیع آباد میں 143، اڑی میں 147، بارہمولہ میں 156، گلمرگ میں 114، واگورہ-کریری میں 94 اور 117 پولنگ مراکز ہوں گے۔ کپواڑہ ضلع میں چھ حلقوں میں 578 پولنگ اسٹیشنوں کی تجویز دی گئی ہے جس میں نئے بنائے گئے حلقہ ترہگام میں 84 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے، کپواڑہ میں 88، کرناہ میں 74، لولاب میں 90، لنگیٹ میں 132 اور ہندواڑہ میں 110 پولنگ اسٹیشن ہیں۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں چار حلقوں میں 459 پولنگ اسٹیشن تجویز کیے گئے ہیں جن میں پامپور میں 115، ترال میں 106، پلوامہ میں 106 اور راج پورہ میں 123 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ شوپیاں میں دو حلقوں میں 245 پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جن میں شوپیاں میں 120 اور زین پورہ میں 125 پولنگ اسٹیشن ہیں۔
اننت ناگ ضلع میں 798 پولنگ اسٹیشنوں کی تجویز دی گئی ہے جن میں ڈورو میں 146، کوکرناگ (ایس ٹی) میں 111، اننت ناگ ویسٹ میں 138، اننت ناگ میں 70، سری گفوارہ بجبہاڑہ میں 117، شانگوس (اے این) میں 121 پولنگ اسٹیشن اور پہلگام میں 95 مراکز کی تجویز دی گئی ہے۔
ضلع کولگام میں تین حلقوں میں 349 پولنگ اسٹیشن تجویز کیے گئے ہیں جن میں بالترتیب ڈی ایچ پورہ میں 102، کولگام میں 127 اور دیوسر میں 120 ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں25 جولائی تک پولنگ اسٹیشنوں کی معقولیت کو حتمی شکل دینے کا امکان ہے جبکہ ووٹر قابل تصدیق پیپر آڈٹ ٹریل (VVPAT) مشینوں کو حیدرآباد سے جموں و کشمیر پہنچانے کاکام شروع کر دیا گیا ہے جسے یونین ٹیریٹری میں پہلے اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار نے اس ضمن میں جموں و کشمیر کے تمام 20 ڈپٹی کمشنروں(جنہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسرز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے) کے ساتھ خصوصی خلاصہ نظرثانی کے جاری عمل کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا ۔
انہوں نے ضلع الیکٹورل افسروں سے تمام مراحل پر ٹائم لائن میٹنگ کرنے پر زور دیا جس میں مسودہ پولنگ سٹیشنوںکو جمع کروانا اور نظر ثانی کے تفصیلی شیڈول میں درج دیگر اقدامات جو پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں۔حتمی انتخابی فہرستیں31 اکتوبر کو شائع کی جائیں گی۔
Polling Booths Drafted in Kashmir: حدبندی کے بعد کشمیرمیں نئے پولنگ مراکز کے قیام کا مسودہ مکمل - ضلع الیکشن افسر سرینگر
ضلع الیکشن افسر سرینگر نے آٹھ اسمبلی حلقوں میں 913 پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کی تجویز دی ہے، جن میں حضرت بل میں 109، خانیار میں 129، حبہ کدل میں 127، چن پورہ میں 91، لال چوک میں 135، زاڈیبل میں 144، عید گاہ میں 69 اور وسطی شلتینگ میں 109 قائم کیے جائیں گے۔
حدبندی کے بعد کشمیرمیں نئے پولنگ مراکز کے قیام کا مسودہ مکمل