کورونا وائرس کرفیو کے درمیان دارالحکومت سرینگر میں آج چھ ماہ کے بعد سول سیکریٹریٹ کھول دیا گیا ہے لیکن احتیاطی تدابیر کے تحت سیکریٹریٹ جموں میں بھی کھلا رہے گا- جموں میں چھ ماہ کے بعد 31 اپریل سے دربار مئو سرینگر منتقل کیا گیا ہے اور اکتوبر کے اوآخر تک اب یہ سرینگر میں ہی کام کرے گا۔
سرینگر میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ سول سیکریٹریٹ کھلا
اس بار سیکورٹی میں بیشتر فائلیں اور دستاویزات جموں ونگ میں ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای-موڈ کے ذریعے سرینگر میں فائلیں دستیاب رہے گی جبکہ کچھ اہم فائلیں ہی سرینگر منتقل کی گئی ہے-
تاہم ایل جی انتظامیہ نے کووڈ کا حوالہ دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ جموں صوبے کے ملازمین جموں ونگ میں جبکہ کشمیر صوبے کے ملازمین سرینگر ونگ میں ہی حاضر رہیں گے-اس بار سیکورٹی میں بیشتر فائلیں اور دستاویزات جموں ونگ میں ہی رکھی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای-موڈ کے ذریعے سرینگر میں فائلیں دستیاب رہی گیں جبکہ کچھ اہم فائلیں ہی سرینگر منتقل کی گئی ہے-
دربار مئو کہ دو سو سال پرانی تاریخ ہے جب مہاراجہ کے دور میں دفاتر دونوں دارالحکومت یعنی سرینگر سے جموں چھ ماہ کے لئے منتقل کیا جاتا تھا-ہر سال دربار مئو کی منتقلی میں قریباً 200 کروڑ روپئے کا خرچہ ہوتا ہے جس میں ملازمین اور فائلوں کی منتقلی اور ملامزین کے لیے جموں و سرینگر میں رہائشی انتطامات شامل ہیں-