سرینگر:ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کا راہل گاندھی کی بھارت جوڑا یاترا کے ساتھ جڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے اور جن 17 سیاسی رہنماؤں نے کانگریس میں واپسی کی ان کی شبہہ خراب اور داغدار تھی۔ ان باتوں کا اظہار ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کی ترجمان سید سجادہ اختر نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔DAP On Bharat Jadoo Yatra In Kashmir
انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کی اپنی مرضی کہ وہ نام نہاد بھارت جوڑو یاترا سے جڑے یا نا جڑے، لیکن جہاں تک آزاد صاحب کی ذات یا ان کی پارٹی کا سوال ہے وہ کسی بھی صورت میں جموں وکشمیر میں اس یاترا سے نہیں جڑے گے ، کیونکہ اگر کانگریس میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہوتا تو آزاد صاحب جیسے قومی لیڈر کانگریس کیوں چھوڑتے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اس وقت ان کو اس طرح کی یاترا یاد کیوں نہیں جو آج نکل کے چل رہے ہیں۔ Bharat Jadoo Yatra
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر تارا چند سمیت دیگر 17 سیاسی لیڈران کو پارٹی سے نکالا گیا نہ کہ وہ از خود باہر ہوئے اور اس کے بعد بھی وہ واپس آنا چاہتے تھے لیکن پارٹی کے قیادت نے ایسا مناسب نہیں سمجھا۔مذکورہ ڈی اے پی سے نکالے گئے رہنماؤں کی شبہہ بھی ٹھیک نہیں تھی اور ان میں سے کئی افراد کے کیسز کورٹ میں چل رہے ہیں۔ لوگوں میں بھی وہ اپنی ساکھ کھو چکے تھے۔ ایسے میں یہ پارٹی میں خود آئے تھے۔DAP leaders Quit Party