اردو

urdu

ETV Bharat / state

سردیوں میں کووڈ 19 زیادہ مہلک ہوسکتا ہے: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن

سڈنی یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے نثار الحسن نے کہا کہ سردیوں کی وجہ سے اس وائرس کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے۔ کیونکہ موسم سرما میں ہیومی ڈیٹی (نمی) بہت ہی کم ہوجاتی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر

By

Published : Sep 14, 2020, 12:36 PM IST

وادی کشمیر میں کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ کے بیچ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سرما میں وائرس کی صورتحال مزید ابتر ہوسکتی ہے کیونکہ کہ سردیوں کے ایام میں یہ مہلک وائرس زیادہ اثر انداز ہوسکتی ہیں۔
ایسوسی ایشن نے اس حوالےسے طبی شعبہ اور لوگوں کو آنے والے وقت میں مزید احتیاط سے کام لینے اور وضح کئے گئے تمام رہنما خطوط پر من عن عمل کرنے کی تلقین کی ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نثار الحسن نے کہا ہے کہ سردیوں میں کوروناوائرس مزید خطرناک رخ اختیار کرسکتا ہے جس کے باعث زیادہ لوگ اس کی زد میں آسکتے ہیں اور اموات میں بھی اضافہ ہونے کے امکان ہے۔

سڈنی یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردیوں کی وجہ سے اس وائرس کے پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہے۔ کیونکہ سرما میں ہیومی ڈیٹی (نمی) بہت ہی کم ہوجاتی ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق نمی میں محض ایک فیصد کی کمی سے کوروناوائرس پھیلنے کا چھ فیصد خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

واضح رہے جموں وکشمیر میں کووڈ 19 کے قہر کے بیچ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جن میں 8 افراد کا تعلق جموں صوبے سے جبکہ دیگر 6 افراد کا تعلق وادی کشمیر سے تھا۔
جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مہلوکین کی تعداد 897 جا پہنچی ہے۔ تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ اس مہلک وائرس کو شکشت دے کر صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 35 ہزار سے زائد ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details