ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا کہ اب خالص وہ افراد ہی کووڈ_ 19 سے متاثر نہیں ہورہے ہیں جو کسی غیر ملکی سفر سے لوٹے ہوں یا متاثرہ افراد کےرابطے میں آئے ہیں، بلکہ پر اسرار طریقے سے بھی لوگ اب اس مہک بیماری کے شکار ہو رہے ہیں۔ جس کو ملحوظ رکھکر لوگوں کو سخت احتیاط کرنے کے علاوہ صحت ایڈوائزری پر عمل پیرا ہونے کی اشد ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹرنثار الحسن کا کہنا ہے کہ 'حاجن کے ایک کووڈ 19 مریض کی موت نے یہ بات واضح کردی کہ سفری تاریخ رکھنے والے یا ان کے رابطے میں آنے سے ہی کروناوائرس نہیں پھیلتا ہے بلکہ یہ وائرس اب سماجی رابطے سے بھی پھیل رہا ہے۔
'سفری تاریخ اور رابطہ میں آنا ہی اب وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ نہیں' ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ پندرہ دن پہلے جس 52سالہ شخص کی موت ایس ایم ایچ اہسپتال میں ہوئی اس کی کوئی سفری تاریخ نہیں تھی اور نہ وہ کسی متاثرہ کے رابطے میں آیا تھا تاہم موت کے بعد مہلوک کا ٹسٹ مثبت آیا تھا ۔
اسی طرح ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والا شخص جس کی امراض چھاتی کے اہسپتال میں موت واقع ہوئی اُس کی بھی کوئی ٹراول ہسٹری نہیں تھی۔
دوسری جانب چند روز قبل نشاط سرینگر کا جو شخص کورونا وائرس سے متاثرہ پایا گیا اس کی بھی کوئی بیرون ملک یا بیرون ریاست کے سفر کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے یہ بات صاف عیاں ہوجاتی ہے کہ مزکورہ اشخاص کو اس لیے وائرس نے اپنی زد میں لیا کیونکہ یہ گھر سے باہر نکلنے کے دوران یا تو کسی ایسے فرد سے ملا تھا یا اُس نے کسی ایسی چیز کو چھوا تھا جس پر پہلے ہی وائرس کا اثر تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ 19 کادائرہ پھیل چکا ہے اس لیے زیادہ سے زیادہ احتاط سے کام لینے کی ضرورت ہے ۔وہیں لوگوں کو اپنے سے گھروں سے ایک لمحہ بھی غیر ضروری باہر آنے سے اجتناب کرنا چائیے۔