اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں نوول کورونا وائرس کے 40 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اس طرح سے جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرین افراد کی تعداد 496 تک پہنچ گئی ہے۔ کشمیر میں کورونا کی متاثرین کی تعداد 439 تک پہنچ گئی ہے جبکہ جموں صوبے میں ان کی تعداد 57 ہے۔
وہیں آج شمالی ضلع بارہمولہ کے ٹنمگرگ سے تعلق رکھنے والے ایک 72 سالہ معمر شخص کی کورونا وائرس کے باعث موت واقع ہوئی ہے جس کے ساتھ جموں وکشمیر میں کورونا وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 6 ہوگئی ہے۔ تاہم اب تک جاں بحق ہونے والے سبھی مریضوں کی عمر 50 برس سے زیادہ تھی اور وہ کورونا کے علاوہ دوسری بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔
حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'بالآخر جموں وکشمیر نے روزانہ ایک ہزار ٹیسٹ کرنے کی حد پار کرلی گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1 ہزار 71 نمونوں کا ٹیسٹ کیا گیا جس سے مثبت کیسز کی تعداد بھی بڑھ گئی اور آج 40 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جو سب کے سب کشمیر میں درج ہوئے، اس طرح کل مثبت کیسز کی تعداد 4 سو 94 ہوگئی جن میں سے کشمیر میں 4 سو 37 اور جموں میں 57 کیسز درج ہوئے ہیں، آج ایک تصدیق شدہ مریض کی موت بھی واقع ہوئی جس سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہوگئی'۔ ان چالیس کیسز کے بعد مزید دو مثبت معاملات سامنے آگئے، جس کے بعد کورونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 496 پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ اس وبا کے پیش نظر وادی میںہفتے کو مسلسل 38 ویں روز بھی ماہ صیام کے آغاز اور مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری محدود پیمانے پر دکانیں کھولنے کے حکمنامے کے باوصف مکمل لاک ڈاؤن جاری رہا۔
تمام ضلع و تحصیل صدر مقامات سے بھی ماہ صیام کا غرہ ہونے کے باوجود بھی جہاں بازاروں میں سناٹا چھایا رہا وہیں مساجد بھی جن میں اس ماہ کے دوران نمازیوں کا تانتا بندھا رہتا تھا، بھی خالی دیکھی گئی۔ دور افتادہ علاقوں میں بھی جنتا کرفیو رضاکارانہ طور پر جاری ہے اور لوگ سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے تمام تر اجتماعات یہاں تک کہ تراویح نمازوں کی اجتماعی ادائیگی سے بھی احتراز کررہے ہیں۔
وادی کے علاوہ جموں صوبہ اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی لاک ڈاؤن برابر جاری ہے اور لوگ گھروں میں بیٹھ کر اس وبا کا مقابلہ کررہے ہیں۔