کشمیر کے بیشتر اضلاع میں لوگوں نے کورونا وائرس سے نجات حاصل کرنے کے لیے اذانوں کا ورد کیا، لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر اذان کے علاوہ توبہ استغفار کرتے بھی دکھائی دیے۔
دوران شب کشمیر میں اذانوں کی گونج ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بتایا کہ لوگوں کی جانب سے نہ صرف اپنے گھروں بلکہ مساجد میں بھی لاوڈ اسپیکروں پر اذانیں دی گئیں اور یہ سلسلہ تقریباً رات ایک بجے تک جاری رہا۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس حوالے سے کئی طرح کی باتیں کہیں۔
ادھر ضلع کولگام کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کی وبا سے نجات کے لیے مساجد اور گھروں سے اذان اور خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا گیا۔
کولگام میں موجود ای ٹی وی بھارت کے نمائندے تنویر وانی نے کہا کہ کولگام کے تمام مساجد سے رات 12 بجے اجتماعی اذان دی گئی اور مقامی لوگوں نے با وضو ہو کر اپنے گھرکی چھتوں پر اذان دی۔
واضح رہے کہ دنیا میں دہشت پھیلانے والی کورونا وائرس سے ابھی تک 190 سے زائد ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
چین کے ووہان ضلع سے پھیلنے والی اس وبا سے ابھی تک 21200 افراد کی موت جبکہ 4 لاک سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں 7503 ہوئیں جبکہ اسپین میں 3647 افراد اس وبا کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
بھارت میں ابھی تک 10 افراد ہلاک جبکہ 606 افراد متاثر ہیں۔مرکزی علاقہ جموں و کشمیر میں ابھی تک 11 مثبت کیسز پائے گئے ہیں، تاہم ابھی تک کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔
اس مہلک وبا کو روکنے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کیا ہے ۔یہاں دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں لاکر 4 یا اس سے زیادہ لوگوں کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ پولیس کی جانب سے جگہ جگہ خاردار تاریں بچھائیں گئی ہیں اور لوگوں کی نقل و حمل پر سخت پابندی عائد ہے۔