سرینگر: سابق وزیر خزانہ و کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن طارق حمید کرہ نے سرینگر میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں سیکورٹی حالات بہتر ہوئے ہیں تو مرکزی حکومت یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کیوں نہیں کروارہی ہے۔۔۔؟ انہوں نے کہا کہ انتخابات کو سیکورٹی سے جوڑنا مرکزی حکومت کی منشاء کو مشکوک بنا رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں انتخابات کرنا بے حد ضروری ہے کیونکہ ماضی میں جو لوگ انتخابات سے دور رہتے تھے آج وہ لوگ بھی انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ وادی کی عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ طارق حمید کرہ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رکن تھے اور سنہ 2014 میں وہ سرینگر گاندربل پارلیمانی سیٹ سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔ تاہم سنہ 2016 میں انہوں نے پارلیمانی رکنیت سے استعفی دیا تھا۔ بعد میں وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور اس پارٹی کے مرکزی ورکنگ کمیٹی کے رکن بنائے گئے۔
Tariq Karra on JK Elections 'وادی میں حالات بہتر ہیں تو انتخابات کیوں نہیں'
سینیئر رہنما و کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن طارق حمید کرہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر وادی میں حالات بہتر ہیں تو اسمبلی انتخابات کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں۔؟
طارق کرہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے لئے ماحول سازگار ہے اور انتخابات منعقد کرنے میں تاخیر کرنے سے جمہوریت پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی انتخابات ہوئے تو وہ ضلع بڈگام کی بیروہ اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑیں گے۔ طارق کرہ نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں و کشمیر کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ اس کی منسوخی سے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ خطہ لیہ اور جموں ضلع میں دفعہ 370 کی منسوخی کے حق میں کچھ لوگوں نے ڈول بجائے تھے اور مٹھائی تقسیم کی تھی۔ تاہم وہی لوگ آج پچھتا رہے ہیں اور سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے سے سابق ریاست کی شناخت پر حملہ کیا گیا جس سے لوگ ناخوش ہے۔ راجوری حملوں میں دس فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر طارق کرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک طرف سے کہتی ہے کہ حالت بہتر ہے لیکن دوسری طرف سے حملے ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کو بھی سیکورٹی سے جوڑا جارہا ہے اور جب مرکزی سرکار خود دعوے کرتی ہے کہ حالات ٹھیک ہے تو پھر الیکشن منعقد کیوں نہیں کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
یہ بھی پڑھیں :Security measures tightened in J&K جی ٹوئنٹی اجلاس کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سکیورٹی بندوبست سخت