مرکزی وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’جموں و کشمیر اور لداخ میں حالات اب کافی ٹھیک ہیں۔ اب اضافی حفاظتی اہلکاروں کی وہاں پر ضرورت نہیں۔ گزشتہ برس 5 اگست سے قبل ان کو وہاں کی صورتحال کو سنبھالنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آنے والے دنوں میں آئی ٹی بی پی کی 15 کمپنیوں یعنی کی 1500 اہلکاروں کو واپس لایا جا رہا ہے۔ کشمیر سے آٹھ کمپنیوں، جموں سے تین جبکہ لداخ سے چار کمپنیوں کو واپس لایا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’اس سے قبل بھی دس نیم فوجی دستوں کی کمپنیوں کو جموں و کشمیر سے واپس لایا گیا ہے۔ ان میں سی آئی ایس ایف کی تین، آئی ٹی بی پی کی تین، سی آر پی ایف کی دو اور ایس ایس بی کی دو کمپنیاں شامل تھیں۔ ابھی تک سو سے زیادہ اضافی حفاظتی دستوں کی کمپنیوں کو جموں و کشمیر سے واپس نکالا گیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ برس دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ممکنہ امن و قانون کی صورتحال کے خراب ہونے سے قبل ہی لاء اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی سرکار نے نیم فوجی دستوں کی اضافی کمپنیوں کی تعیناتی عمل میں لائی تھی۔