نیشنل کانفرنس کے سابق رہنما سید بشارت بخاری، اور پی ڈی کے سابق لیڈران پیرزادہ منصور حسین اور خورشید عالم نے پیر کے روز جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی۔ یہ تینوں لیڈران پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے قریبی ساتھی رہ چکے ہیں۔
پارٹی کے چیئرمین سجاد غنی لون نے دیگر سینیئر پارٹی لیڈروں کے ہمراہ ان کا والہانہ استقبال کیا۔
اس موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران سجاد غنی لون نے کہا: 'میں پارٹی میں ان تینوں بڑے لیڈروں کا والہانہ استقبال کرتا ہوں، مجھے خوشی ہے کہ یہ لوگ ایک سیاسی تحریک میں شامل ہوئے ہیں جس سے لوگوں کے توقعات وابستہ ہیں۔ یہ شروعات ہے اور بدلاؤ کے کارواں کا آغاز ہو رہا ہے'۔
بشارت بخاری، پیرزادہ منصور اور خورشید عالم پیپلز کانفرنس میں شامل سجاد لون نے کہا کہ آنے والی دہائیاں جموں و کشمیر کی سیاست میں نمایاں کردار ادا کریں گے اور پیپلز کانفرنس جموں و کشمیر کی غیر معمولی صورتحال میں ایک تعمیری رول ادا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سجاد لون نے کہا: 'دفعہ 370 کی بحالی صرف دو ادارے کر سکتے ہیں ایک عدالت عظمیٰ یا ملک کا پارلیمنٹ، اس کے علاوہ کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کو واپس نہیں لا سکتے ہیں بلکہ ہمیں دلی یعنی بھارت کے لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات بڑھانے چاہئے تاکہ جو غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں ان کو دور کیا جاسکے۔ سجاد لون نے کہا کہ ہمیں حزب اختلاف، حکومت کے لوگوں اور سیول سوسائٹی کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے یہ مشن مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔
سوپور حملے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: 'ہم ہمیشہ سے کسی بھی شکل کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ایسی کارروائیاں کشمیر کے دشمن ہی انجام سکتے ہیں'۔
بشارت بخاری، پیرزادہ منصور اور خورشید عالم پیپلز کانفرنس میں شامل سید بشارت بخاری نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئی بھی نئی پارٹی بنانے کے خلاف ہوں کیونکہ اس سے ہمارا ووٹ تقسیم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد کئی ساتھیوں نے مجھے نئی پارٹی بنانے کی تجویز دی تھی بلکہ اس کا نام اور جھنڈا بھی بن گیا تھا لیکن میں اس کے خلاف ہوں اور ہمیں کسی موجودہ پلیٹ فارم کو ہی استعمال کر کے لوگوں کی خدمت کرنی چاہئے۔
نیشنل کانفرنس کے ساتھ اپنے مختصر قیام کے بارے میں موصوف نے کہا کہ میں نیشنل کانفرنس میں خوش تھا اور وہاں میری اچھی عزت بھی تھی۔
پیرزادہ منصور حسین نے بتایا کہ میں جنوبی کشمیر کا پہلا لیڈر ہوں جس نے پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستر برسوں کے دوران جو ہم نے وعدے کیے اور نعرے دیے وہ پورے ہی نہیں ہوئے۔
واضح ذکر ہے کہ کچھ روز قبل سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ نے پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔