کشمیر انتظامیہ نے کورونا وائرس وبا کا حوالہ دے کر وادی میں بدھ کو عید الاضحیٰ کی اجتماعی نماز پر پابندی عائد کی ہے جس سے عوام میں مایوسی پیدا ہوئی ہے۔
اتوار کو صوبائی کمشنر پنڈورنگ پولے نے بتایا کہ عید الاضحیٰ کی اجتماعی نماز کورونا وائرس کے پس منظر ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ادھر کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر کووڈ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں گذشتہ عیدیں یعنی عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی اجتماعی نماز ادا کرنے پر پابندی عائد تھی اور یہ لگاتار گزشتہ دو برسوں میں کورونا وائرس کے سبب اجتماعی نماز پر پابندی ہوگی۔
اجتماعی نمازِ عید پر پابندی سے عوام مایوس اس سے قبل سنہ 2019 میں پانچ اگست کے بعد پابندیوں سے بھی عید الفطر اور الاضحیٰ کے اجتماعات نہیں ہو پائے۔
اگرچہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاون میں نرمی دی جاچکی ہے جسکے تحت بازار اور آمد ورفت پر پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ تاہم تعلیمی ادارے اور بڑے مذہبی اجتماعات پر پابندی لگاتار جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں اجتماعی نمازِعید پر پابندی: ڈویژنل کمشنر پی کے پولے
سرینگر میں مساجد و زیارت گاہوں پر عید کے روز بڑے اجتماعات ہوتے تھے جن میں ہزاروں مسلمان نماز و دعائوں میں شامل ہوتے تھے۔ لیکن اب اس عید کو بھی یہ مسجد و زیارت خالی ہوں گی۔
پابندیوں کی وجہ سے مساجد کے منتظمین اور عوام بھی مایوس ہے۔