بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ نے اپنے دائرہ اختیار والے علاقوں کے رہائشی لوگوں کے جائیداد پر ٹیکس وصول کا عمل شروع کیا یے۔
کنٹومنٹ بوڑد نے اپنے دائرہ اختیار میں جائیداد ٹیکس وصولنا شروع کیا
رواں برس فروری کے مہینے میں جموں وکشمیر انتظامیہ نے میونسپل حدود میں رہنے والے لوگوں کی جائیداد پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ لیا تھا تاہم بعد میں مذکورہ فیصلے کو واپس لیا گیا۔
اس ضمن میں کنٹونمنٹ بورڈ نے سونہ وار، بٹوارہ، اندرا نگر اور شیوپورہ علاقوں کے باشندگان کے گھروں میں جائیداد ٹیکس ادا کرنے سے متعلق باضابط طور رواں سال ٹیکس بل بھیج دئیے ہیں۔ جاری کردی ٹیکس بلوں کو بورڈ نے سیکشن 66 اے کنٹونمنٹ ایکٹ 2006 کے تحت مکینوں کو روانہ کر دئیے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بورڈ کی جانب سے اجرا کی گئی جائیداد سے متعلق ٹیکس بلوں کو بھیجے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جائیداد ٹیکس ادا کرنے کی صورت میں لوگوں کو نئی پریشانی میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خون پیسے کی کمائی سے بنائی گئی جائیداد پر ہم ٹیکس ہرگز ادا نہیں کریں گے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ اپنے دائرہ اختیار کے علاقوں میں صفائی ستھرائی کے نام پر پہلے ہی فیس وصول رہا اور اب اس جائیداد ٹیکس کے نام پر یہاں کے غریب عوام کا جینا محال بنایا جارہا ہے۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا اس سے قبل 2019 میں بھی کنٹونمنٹ بورڈ کے عہدیداروں نے یہاں کے پشتنی باشندوں سے بادامی فوجی چھاونی کے اردگرد 5سو میڑ کے دائرے کے اختیار میں آنے والے مکانوں ، دوکانوں اور تجارت مراکز کو خالی کرنے کا فرمان جاری کہا تھا۔
واضح رہے رواں برس فروری کے مہینے میں جموں وکشمیر انتظامیہ نے میونسپل حدود میں رہنے والے لوگوں کی جائیداد پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ لیا تھا تاہم بعد میں مذکورہ فیصلے کو واپس لیا گیا۔