سرینگر:ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے اُن کی پارٹی ترک کرکے واپس کانگریس کا ہاتھ تھامنے والے لیڈران کے حوالہ سے کہا کہ جو لیڈران انکی پارٹی چھوڑ کر واپس کانگرس میں شامل ہوئے ہیں ان کی اپنی کانسچونسی (حلقہ انتخاب) بھی باقی نہیں رہی اور وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں۔ Ghulam nabi azad on Rebel Leaders
آزاد نے جمعہ کو سرینگر میں کہا کہ ’’حد بندی کے بعد ان لیڈران کے اسمبلی حلقے یا تو ریزرو رکھے گئے یا ڈی ریزرو کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ کوئی انتخاب نہیں لڑ سکتے ہیں۔‘‘ انکا کہنا ہے کہ وہ انکے قریبی ساتھی رہ چکے تھے اور اس کی قدر کرتے ہوئے انہوں نے انکو پارٹی میں عہدے دئے تھے۔ آزاد نے کہا کہ ’’جن کانگرس لیڈران نے ان کا استقبال کیا شاید انکو معلوم نہیں ہوگا کہ انکے اسمبلی حلقے بھی ان سے چھنے گئے ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ آزاد کے قریبی ساتھی اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے آزاد کی پارٹی کو الوداع کرکے واپس کانگرس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اس کے علاوہ پیرزادہ سعید، ایم کے بھردواج اور دیگر انیس لیڈران نے کانگرس میں واپسی کی ہے۔ پیرزادہ سعید حلقہ انتخاب کوکرناگ سے چھ مرتبہ اسمبلی رکن رہ چکے ہیں تاہم حد بندی کے بعد اس حلقے کو شیڈول ٹرائب آبادی کے لئے ریزرو کردیا گیا ہے یعنی پیرزادہ اس حلقے سے انتخاب نہیں لڑ پائیں گے۔ وہیں ایم کے بھردواج کا بشنہ حلقہ بھی ریزیرو کر دیا گیا ہے۔