جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ Khalida Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر حد بندی کمیشن کے دوسرے مسودے کی تجویز کو بجا طور پر مسترد کرتا ہے اور یہاں کہیں بھی اس کا کوئی دعویدار نہیں ہے۔ اے این سی حد بندی کے نام پر کیے جانے والے اس ڈرامے کو مسترد ANC rejects Delimitation Draft Reportکرتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی مشق آئین کے خلاف ہے اور موجودہ سیٹ اپ میں کوئی بھی تبدیلی ہندوستانی آئین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا: ’’قانون سازیہ اور منتخب حکومت کی غیر موجودگی میں حد بندی کی مشق نہیں کی جا سکتی۔ حد بندی پینل کی طرف سے پیش کی گئی تبدیلیاں مکمل طور پر غیر آئینی اور جموں و کشمیر کے لیے ناقابل قبول ہیں۔‘‘
اے این سی کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ Muzffar Shah on Delimitation Draft Reportنے کہا ہے کہ ’’کمیشن نے آئینی ادارے کے اپنے مینڈیٹ کو برقرار نہیں رکھا ہے بلکہ اس نے خود کو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی ایک فرنٹل تنظیم کے طور پر ظاہر کیا ہے جس کا واحد ایجنڈا ہے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی اور اس کی بی (B) ٹیموں کی بیک ڈور انٹری۔‘‘