سرینگر (جموں و کشمیر): رواں برس مارچ مہینے کی 19 تاریخ کو سرینگر میں واقع ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ یہ باغ اپریل مہینے کی آخر تک کھلا رہے گا۔ کھولے جانے کے پہلے چار ہفتوں میں ہی اس باغ کی خوبصورتی سے تین لاکھ پچاس ہزار سے زائد لوگ لطف اندوز ہوچکے ہیں اور اُمید کی جا رہیں ہے کہ آئندہ دس روز کے دوران یہ تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تک پہنچ جائے گی۔
ڈل جھیل اور زبروان پہاڑیوں کے درمیان واقع، اس باغ میں 68 اقسام کے 15 ملین سے زیادہ ٹیولپس لگائے گئے ہیں۔ ٹیولپ گارڈن وادی کے اہم پرکشش مقامات میں سے ایک ہے۔ سرینگر کے ٹیولپ گارڈن نے اپنے افتتاح کے پہلے ہی ہفتے سے ریکارڈ تعداد میں زائرین کا مشاہدہ کیا، پہلے سات روز میں تقریباً 107,000 زائرین نے باغ کا لطف اٹھایا اور اب چار ہفتوں میں 350,000 سے زیادہ لوگ باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔
ٹیولپ گارڈن میں گزشتہ سال 360,000 زائرین کے ساتھ سیاحوں کی ریکارڈ تعداد دیکھی گئی اور حکومت کو توقع ہے کہ اس سال پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔ 500 کے قریب باغبانوں اور عملے نے عوام کے لیے باغ کو تیار کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔ ان باغبانوں کو باغ کو تیار کرنے میں تقریباً چھ ماہ لگتے ہیں اور باغ کے کھلنے سے پہلے بہت بڑی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ ٹیولپ گارڈن نے بہار کے موسم میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو وادی کشمیر کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور زائرین کے بے پناہ رش کو دیکھ کر انتظامیہ نے پہلے ہی باغ کو کھول دیا۔ یہ اپریل کے پہلے ہفتے میں کھولا جاتا تھا اور اب دس دن پہلے 19 مارچ کو ہی کھول دیاگیا۔ سیاحوں کی بڑی تعداد اس باغ میں آرہی ہے۔