سرینگر: کشمیر کے ایک بلند پایہ عالم دین، روحانی پیشوا اور انجمن نصرة الاسلام کے سابق صدر میر واعظ کشمیر مولانا عتیق اللہ شاہ کا 59 واں یوم وصال نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ہے۔ انجمن نصرة الاسلام کے سربراہ میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی کے سبب انجمن میں کسی بڑی علمی تقریب کا اہتمام ممکن نہیں ہے۔ تاہم ایک مختصر اور خصوصی مجلس میں انجمن کے اساتذہ، عملہ اور طلبہ نے مرحوم میرواعظ عتیق اللہ شاہ صاحب کو انجمن کے تئیں ان کی گراں قدر تعلیمی خدمات اور بیش بہا اصلاحات کو شاندار الفاظ میں یاد کیا۔ Mirwaiz Ateequllah Shah Death Anniversary
بیان میں کہا گیا کہ 1899 میں انجمن کے قیام کے بعد ہی آپ اس اہم ادارے کے جنرل سیکریٹری تعینات کیے گئے اور پھر 1931 میں انجمن کے سابق صدر میرواعظ مولانا احمد اللہ شاہ کے وصال کے بعد انجمن کی صدارت کی ذمہ داری مرحوم کے کندھے پر ڈالی گئی اور تب سے لیکر تا وفات مرحوم میرواعظ نے انجمن کے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کرکے انجمن کی تاریخ میں ایک بیش بہا باب کا اضافہ کیا۔
اسی دوران مرحوم میرواعظ کے ہاتھوں اور ان کی کوششوں کے نتیجے میں ہی اسلامیہ کالج سائنس اینڈ کامرس سرینگر کی داغ بیل ڈالی گئی جو حول میں منتقل ہونے سے قبل دو سال تک انجمن کے احاطے میں ہی اپنی تعلیمی سرگرمیاں چلاتا رہا اور مرحوم میر واعظ کالج کے بھی تاحیات صدر رہے۔