ریاست اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق نائب صدر سجاد سبحان راتھر سمیت ایک درجن سے زائد کشمیری طلبا و طالبات کے خلاف تھانہ سول لائن اور تھانہ کوارسی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کو اکسانے کے لیے مقدمہ درج کیا گیا۔
اے ایم یو کے کشمیری طلبا کے خلاف مقدمہ درج
علی گڑھ پولیس نے اے ایم یو میں زیر تعلیم متعدد کشمیری طلبا کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ یہ طلبا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے لوگوں کو اکساتے تھے۔
تفصیلات فراہم کرتے ہوئے سی او سول لائن انل سمانیا نے بتایا کہ '23 فروری کو اوپر کوٹ کے علاقے میں پیش آئے واقعے کے بعد خواتین نے سی اے اے کے خلاف جیون گڑھ کے علاقے تھانا کوارسی اور تھانہ سول لائن کے علاقے میں جمال پور میں احتجاجی دھرنا شروع کیا جس میں یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ان خواتین کو کشمیری طلبا نے مشتعل کیا اور سڑک پر جام اور ایک مظاہرہ کیا جس کا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آیا ہے جن کی بنیاد پر اے ایم یو طلبا یونین کے سابق نائب صدر سجاد سبحان راتھر سمیت تقریبا 15 کشمیری طلبا و طالبات پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کچھ دوسرے لوگوں کو بھی اس میں شامل ہونے کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔