اردو

urdu

ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے'

جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پانچ اگست کو خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے۔ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے اس یونین ٹریٹری میں تیز رفتار فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سزا کی بھی ایک انتہا ہوتی ہے۔

سید محمد الطاف بخاری
سید محمد الطاف بخاری

By

Published : Jul 24, 2020, 9:23 PM IST

الطاف بخاری نے جمعے کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے دوران ریاستی درجے اور تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کا انتظام و انصرام چلانے والے افسروں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے مسائل و مشکلات کے تئیں بے حس ہیں۔

اپنی پارٹی کے صدر نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: 'پانچ اگست 2019، جس دن ہم سے ریاست کا درجہ چھین لیا گیا، کا ایک سال مکمل ہورہا ہے۔ اپنی پارٹی کی مانگ ہے کہ پانچ اگست کو ہی جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے کیونکہ تنظیم نو قانون بھی ایک سال کے لئے ہی تھا۔ ہمیں ریاست کا درجہ واپس دیا جائے کیونکہ بھارت میں ہماری ریاست سب سے پرانی تھی'۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کو عید سے پہلے تنخواہ ملے گی

الطاف بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے بعد جمہوری طریقے سے اسمبلی انتخابات کرائے جائیں تاکہ یہاں کا انتظام و انصرام عوامی منتخب حکومت چلائے۔

انہوں نے کہا: 'ملک کے دوسرے حصوں کی طرح ہمارے بھی جمہوری حقوق ہیں۔ کیا ہمارے لئے خالی ٹول پلازے ہیں؟ اگر ہم جموں وکشمیر میں تشدد کے واقعات کے خاتمے کا انتظار کریں گے تو شاید پچاس سال لگ سکتے ہیں۔ حالات بالکل ٹھیک ہیں۔ ریاستی درجہ بحال کرنے میں مزید دیر نہیں لگائی جانی چاہیے۔ اس کی بحالی ہمارا بنیادی ایجنڈا ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details