الطاف بخاری نے جمعے کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے دوران ریاستی درجے اور تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری کا انتظام و انصرام چلانے والے افسروں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے مسائل و مشکلات کے تئیں بے حس ہیں۔
اپنی پارٹی کے صدر نے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: 'پانچ اگست 2019، جس دن ہم سے ریاست کا درجہ چھین لیا گیا، کا ایک سال مکمل ہورہا ہے۔ اپنی پارٹی کی مانگ ہے کہ پانچ اگست کو ہی جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے کیونکہ تنظیم نو قانون بھی ایک سال کے لئے ہی تھا۔ ہمیں ریاست کا درجہ واپس دیا جائے کیونکہ بھارت میں ہماری ریاست سب سے پرانی تھی'۔