نیشنل کانفرنس کے رہنما علی محمد ساگر نے ایڈوائزری کے اس فیصلے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔
علی محمد ساگر کا ایڈوائزری پر رد عمل - statement
ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔ اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں۔
sagar
انہون نے مزید کہا کہ 'انتظامیہ بار بار اس بات پر زور دیتا ہے کہ کشمیر میں حالات پر امن ہیں لیکن دوسری جانب خود ہی ایڈوائزری جاری کر کے حالات کو پیچیدہ بنا رہا ہے'۔
ساگر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بارہمولہ کے دورے کے دوران گورنر نے خود اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وادی میں حالات قابو میں ہیں تو پھر یہ ایڈوائزری کیوں؟'۔