سرینگر (جموں و کشمیر):جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر، محبوبہ مفتی، کو دفعہ 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے حتمی فیصلہ کے پیش نظر انہیں اپنے گھر پر نظر بند کر لیا گیا ہے۔ تاہم پی ڈی پی کے اس دعوے کی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سرینگر پولیس نے بھی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دفعہ 370کے فیصلہ سے قبل کسی بھی شخص کو نظربند یا گرفتار نہیں کیا گیا۔‘‘
پی ڈی پی نے اپنے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے اس حوالہ سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا فیصلہ سنانے سے پہلے ہی پولیس نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے دروازے سیل کر دیے ہیں اور انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند کر دیا ہے۔‘‘ وہیں پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع عمر عبداللہ اور ایم وائی تاریگامی کہ رہائش گاہ پر کوئی پابندی یا نفری تعینات نہیں کی گئی ہے۔ ان کو کوئی احکامات بھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔‘‘ ادھر، نیشنل کانفرنس سے وابستہ سارہ حیات شاہ نے بھی ایکس پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بھی نظر کر دیا گیا ہے۔